امیرِ جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ 15 جون کو بلدیاتی الیکشن کے بعد میئر کا انتخاب ہونے جا رہا ہے، پیپلز پارٹی میئر سے متعلق خوش فہمی میں مبتلا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کل ہمارے 63 لوگ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے ایوان میں موجود تھے، ہمارے 193 لوگ ہی میئر کے انتخاب کے دن ایوان میں ہوں گے، امید ہے دیگر سیاسی جماعتیں بھی میئر کے انتخاب میں ساتھ دیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت وڈیرہ شاہی کو قائم رکھنا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی کراچی کے لیے کچھ نہیں کرنا چاہتی، اس وقت ملک میں نئی نئی پارٹیاں وجود میں آرہی ہیں، ان حالات میں کراچی کی مردم شماری کو غائب کر دیا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ماضی میں ایک پرچی دیکر کہا جاتا تھا کہ کراچی کی آبادی اتنی ہے، ایک کروڑ 91 لاکھ سے زائد کراچی کی آبادی بتائی جار ہی ہے جو کہ فراڈ ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان جھوٹا دعویٰ کر رہی ہے کہ انہوں نے کراچی کی آبادی میں 30 لاکھ کا اضافہ کیا، جو طریقہ کار اختیار کیا گیا وہ فراڈ ہے لہٰذا چیزیں سامنے لائی جائیں۔
Comments are closed.