وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کل رات مجبوراً پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا، پچھلی حکومت کو عوام کو ریلیف دینے کا احساس نہیں ہوا، عمران خان نے ہمارے لیے جال پھینکا کہ ہم پھنس جائیں۔
گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جب انہیں عدم اعتماد کی کامیابی کا احساس ہوا تو تیل کی قیمتیں کم کردیں، پچھلی حکومت نے تیل کی قیمت کم کرکے جال پھینکا تاکہ ہم پھنس جائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے ایک ہفتہ کوشش کی کہ عوام پر بوجھ نہ ڈالیں، ہم نے مجبوراً تیل کی قیمتیں بڑھائیں، کوئی آپشن نہیں تھا، ہم نے لوگوں کو 2 ہزار روپے کی سبسڈی دی ہے، آپ یہ 2 ہزار روپے کسی بھی مد میں خرچ کرسکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کل میٹنگ میں سخت اقدامات کروں گا، جو سرکاری افسران اور اشرافیہ کو قبول کرنا ہوں گے، سب سے پہلے مجھے، وفاقی وزراء اور دیگر امراء کوسخت اقدامات سہنا ہوں گے، اشرافیہ کا فرض ہے آگے بڑھیں اور قربانی دیں، سادگی اختیار کریں۔
شہباز شریف نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بلوچستان سے پانچ لاکھ اضافی گھرانوں کو شامل کیا جائے گا، گوادر میں بسنے والے 3200 خاندانوں کے لیے چین کی طرف سے شمسی پینل فراہم کیے جارہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے گوادر میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا، گوادر میں کام کی رفتار تسلی بخش نہیں ہے، ابھی تک گوادر ایئرپورٹ مکمل نہیں ہوسکا، 18-2017 میں گوادر ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، گوادر ایئرپورٹ گرانٹ کے طور پر چینی صدر نے دیا، جس کو ابھی تک ہم مکمل نہیں کرسکے۔
شہباز شریف نے کہا کہ گوادر کے عوام کو اب تک پینے کا پانی مہیا نہیں کیا جاسکا، یہ بات بھی سامنے آئی کہ پانی کے ذخیرے میں کمی آسکتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں پانی کی کمی دور کرنے کے لیے ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانا ہوں گے جس پر اربوں روپے خرچ ہوں گے، یہ پلانٹ پہلے لگ جاتے تو کافی پیسے بچ جاتے، مزید وقت ضائع کیے بغیر گوادر کے لیے بھی ڈی سیلینیشن پلانٹ لگایا جائے، کئی سال بعد بھی بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز نہیں بچھائی جاسکیں، دیگر اور معاملات بھی سست روی کا شکار ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ احسن اقبال کو متعلقہ افسران سے میٹنگ کرنے اور ہر منصوبے کا ٹائم فریم دینے کی ہدایت کی ہے، ڈریجنگ نہ ہونے کے باعث ہیوی شپس گوادر پورٹ نہیں آسکتے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر کے مستحق ماہی گیروں کی کشتیوں کے لیے مفت انجن فراہم کیے جائیں گے، پہلے مرحلے میں ماہی گیروں کی کشتیوں کے لیے 2000 انجن دیےجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے اہلکار چینی بھائیوں اور بہنوں کو عمدہ سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔
Comments are closed.