وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت پیٹرول پر 30 روپے فی لیٹر نقصان برداشت کر رہی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومت نے ملک کے لیے مشکلات پیدا کی ہیں، عمران خان نے آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاہدہ کیا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان کے معاہدے کے مطابق پیٹرول کی قیمت 245 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے تھی، ہم پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس اور لیوی عائد نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کی کوشش کریں گے، جس کے لیے رواں ماہ حکومت کو 102 ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔
وفاقی وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ ہم کوشش کریں گے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کے قول و فعل میں تضاد تھا، پوری حکومت چلانے کا ماہانہ خرچہ 45 ارب روپے ہوتا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گیس سیکٹر میں عمران خان 1500 ارب روپے کا قرضہ چھوڑ کر گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی ہم نے سبسڈی دی ہے، اگر عمران خان نے غریب لوگوں کو سبسڈی دی تو ہم اس کو جاری رکھیں گے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے ایم ڈی کو فون کیا اور ریئل اسٹیٹ میں ایمنسٹی مانگی۔
انہوں نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اچھے مذاکرات ہوئے ہیں، سب سے زیادہ چین نے پاکستان کو قرضہ دیا اور تعمیرات کیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بقا کے لیے سی پیک انتہائی ضروری ہے، کراچی سرکلر ریلوے اور کراچی حیدر آباد موٹر وے بھی سی پیک کے پہلے فیز میں بنا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جون کے دوسرے یا تیسرے ہفتے میں بجٹ دیں گے، کے الیکٹرک کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہو گی، عمران خان نے اپنے دوستوں کو مختلف شعبوں میں سبسڈی دے کر نوازا۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اگر جہانگیر ترین نہ ہوتے تو عمران خان حکومت نہ بنا پاتے، نواز شریف نے کبھی اے ٹی ایم کی سیاست نہیں کی۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت نا اہلی اور کرپشن کی وجہ سے عوام کے لیے مشکلات پیدا کر گئی، نواز شریف نے 12 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیدوار بڑھائی۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ایک میگا واٹ بجلی کے اضافے کے بجائے کمی کی، ماضی کی حکومت 3600 ارب روپے پاور سیکٹر میں قرضہ چھوڑ کر گئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا، نیازی حکومت نے اپنی نا اہلی کی وجہ سے اداروں کو نقصان میں دھکیلا۔
وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ عمران خان کی 4 سال کی حکومت میں پرائس انڈیکس میں 12 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، وزیرِ اعظم شہباز شریف کے اقدامات کے باعث عام آدمی کو ریلیف مل رہا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں عمران خان نے اپنے دوستوں کو نوازنے کے لیے سبسڈی دی، سابق حکومت کے دور میں 60 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان کے دور میں افراطِ زر میں تاریخی اضافہ ہوا، ماضی کی حکومت نے ملک کے لیے معاشی مشکلات پیدا کی ہیں۔
Comments are closed.