روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے سیکیورٹی عملے میں کچھ اہلکار ایسے بھی ہیں جو ان کے فضلے کو جمع کرکے سوٹ کیس میں محفوظ کر دیتے ہیں۔
فرانس کے ایک میگزین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بیرون ملک دوروں پر پیوٹن کے ساتھ جانے والے سیکیورٹی اسٹاف میں ایسے اہلکار بھی شامل ہیں جو ان کا فضلہ جمع کر کے واپس ماسکو لے جاتے ہیں۔
یہ اقدام اس لیے کیا گیا ہے تاکہ روسی صدر کی صحت سے متعلق کوئی بھی معلومات کسی تک نہ پہنچ سکیں۔
رپورٹ کے مطابق 6 سے 7 سیکیورٹی اہلکار روسی صدر کو بیرون ملک دوروں کے دوران ٹوائلٹ تک لے کر جاتے ہیں اور ان کا فضلہ خاص سوٹ کیس میں محفوظ کرلیتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے ایک صحافی نے بھی ایسی ہی ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں روسی صدر کے دو محافظ واش روم کے دروازے پر کھڑے ہیں، دو محافظ باہر نکلتے ہیں تو ان کے ہاتھ میں ایک سوٹ کیس نظر آتا ہے۔
اس کے بعد ایک اہلکار اور باہر آتا ہے، پھر روسی صدر پیوٹن نکلتے ہیں اور ان کے پیچھے دو محافظین بھی باہر آجاتے ہیں۔
یہ معاملہ پہلی بار اس وقت سامنے آیا جب پیوٹن 2017 میں روس کے دورے پر تھے۔
بعد ازاں 2019 میں بھی ان کے دورہ سعودی عرب کے دوران ایسا ہی دیکھا گیا۔
برطانوی اخبار کے مطابق صدر پیوٹن اپنی قیادت کے آغاز سے ہی یہ سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی صحت اور ممکنہ بیماریوں سے متعلق تفصیلات تک کسی کی بھی رسائی نہ ہوسکے۔
امریکی نیوز چینل کے مطابق صدر پیوٹن کے سابق مشیر کا کہنا ہے کہ پیوٹن اپنی صحت سے متعلق معلومات غیر ملکی انٹیلیجنس سروسز کے ہاتھ نہیں لگنے دینا چاہتے۔
پیوٹن چاہتے ہیں کہ ان کے بارے میں یہ تاثر قائم رہے کہ وہ غیر معینہ مدت کے لیے روس کی حکمرانی کرتے رہیں گے تاکہ ان کی حکومت ختم کرنے کے لیے کسی قسم کی افراتفری نہ پیدا کی جائے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ پہلے روسی صدر کے بارے میں رپورٹس شائع ہوئی تھیں کہ وہ کینسر میں مبتلا ہیں۔
Comments are closed.