جمعہ 23؍محرم الحرام 1445ھ11؍اگست 2023ء

پیمرا ترمیمی بل سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کر لیا

 پیمرا ترمیمی بل سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا، اس سے پہلے سینیٹ نے بھی آج پیمرا ترمیمی بل کو متفقہ طور پر منظور کیا تھا۔

پیمرا ترمیمی بل کی منظوری کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی پریس گیلری آمد پر صحافیوں نے خوشی کا اظہار کیا اور جشن منایا۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کا چلتے پروگرام کو بند کرنے کا اختیار ختم کردیا گیا ہے، چیئرمین پیمرا کی تقرری کا اختیار پارلیمنٹ کو دے دیا گیا ہے۔

پارلیمنٹ پریس گیلری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کے تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا مالکان اور پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کو بھی مبارک باد پیش کرتی ہوں، ورکنگ جرنلسٹس نے تین دن میں حقوق کی جنگ لڑی، ورکنگ جرنلسٹس کی تین دن کی جنگ اور ساری زندگی کی جدوجہد ایک طرف ہے۔

وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ کوئی ادارہ دو ماہ تک تنخواہ نہیں دے گا تو حکومت اشتہارات نہیں دے گی، پھر بھی تنخواہ نہ ملی تو کونسل آف کمپلینٹ ایک کروڑ تک جرمانہ کرے گی۔

پیمرا ترمیمی بل 2023 میں ترامیم

بل کے مطابق وزارت اطلاعات چیئرمین پیمرا کیلئے 5 نام تجویز کرے گی، چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنے گی، کمیٹی میں قومی اسمبلی اور سینیٹ سے دو دو ارکان ہوں گے۔

پیمرا ترمیمی بل کے مطابق کمیٹی میں اپویشن اور حکومت کے ممبران برابر ہوں گے، کمیٹی چیئرمین پیمرا کیلئے ایک نام صدر کو تقرری کیلئے بھیجے گی۔

پارلیمانی کمیٹی 30 دن میں نام پر اتفاق نہ کر سکی تو وزارت اطلاعات پینل وزیراعظم کو ارسال کرے گا، وزیراعظم چیئرمین پیمرا کیلئے مناسب نام تجویز کرکے صدر کو ارسال کریں گے۔

بل کے مطابق  میڈیا ورکرز کیلئے تنخواہ کے الفاظ کو واجبات سے تبدیل کردیا گیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.