اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے بینکنگ سیکٹر کے ششماہی جائزہ میں کہا گیا ہے کہ پائیدار معاشی نمو سے 2022ء کی پہلی ششماہی میں بینکنگ شعبے کی نمو 16فیصد رہی۔ اسلامی بینکوں کے اثاثے 2022 کی پہلی ششماہی میں 21.6 فیصد بڑھے۔
کراچی سے جاری ششماہی جائزہ کے مطابق سرمایہ کاری اور سرکار کی اجناس فنانسنگ بینکنگ اثاثوں کی نمو کے سبب رہے۔ بینکوں نے ڈپازٹس بڑھا کر قرضوں کی فراہمی بڑھائی ہے۔
ششماہی جائزہ کے مطابق کارپوریٹ سیکٹر کی طلب نے بینکاری اثاثوں کی کوالٹی بہتر بنائی ہے۔ بینکوں کے غیرفعال قرضوں کی شرح 7.5 فیصد سے گر کر 0.68 فیصد رہی۔
مائیکرو فنانس بینکوں کو کووڈ وباء سے چیلنجز درپیش ہیں۔ معاشی اور سیاسی صورتحال سے مالی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ بڑھا ہے۔
ششماہی جائزہ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور مہنگائی معیشت پر اثر انداز ہوئے ہیں اور سیلاب کے بعد کچھ قرضوں کی ادائیگی مشکلات میں ہیں۔ اثاثوں کی کوالٹی برقرار رکھنے کے لئے بینکس خدشات کا اصلاحات سے حل تلاش کریں۔
ایس ایم ای شعبے کے قرضوں کا حجم پہلی ششماہی میں 45 ارب روپے کم ہوا۔ بینکوں نے کنزیومر فنانسگ پہلی ششماہی کا حجم 78 ارب روپے بڑھایا ہے۔ سرکاری شعبے کے قرضوں کا حجم پہلی ششماہی میں 180 ارب روپے بڑھا۔
بینکوں کی سرمایہ کاری کا حجم 22 فیصد بڑھ کر 3300 ارب روپے ہے۔ شرح سود بڑھنے سے بینکوں کا ڈپازٹ پہلی ششماہی میں 2 ہزار ارب روپے بڑھا۔
ششماہی جائزہ کے مطابق بینکوں کے روشن ڈیجیٹل کھاتوں کا ڈپازٹس پہلی ششماہی میں بڑھا ہے۔
Comments are closed.