حکومت پاکستان نے ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں مزید 30، 30 روپے کا اضافہ کردیا جس کے ساتھ ہی ان مصنوعات کی قیمتیں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ناقابلِ یقین 200 کا ہندسہ عبور کرگیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق 3 جون سے ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں پٹرول کی فی لٹر قیمت 209 روپے 86 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 204 روپے 15 پیسے کردی گئی۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے فی لٹر اضافہ کردیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت بڑھا کر 178 روپے فی لٹر کردی جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت بڑھا کر 181 روپے 94 پیسے کردی گئی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں مہنگائی ہوگی لیکن یہ ناگزیر تھا۔
انہوں نے بتایا کہ چین نیا قرضہ جاری کرے گا بلکہ شرح سود بھی کم کرے گا۔ چین سے پیسے ملنے کے بعد پاکستانی روپیہ مستحکم ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 25 مارچ کو چین نے 2.3 ارب ڈالر کا قرض واپس لے لیا تھا، چین نے کافی شرائط عائد کر دی تھی اور شرح سود بڑھا دی تھی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے چین جانے پر معاملات طے ہوئے، وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے موقع پر معاملات فائنل ہوئے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ چین کے صدر نے وزیرِاعظم کے ساتھ معاملات فائنل کیے، قرض 1.5 فیصد کی شرح سود پر حاصل کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر 10فیصد اخراجات کم کردیں تو چار ارب کی بچت ہوگی۔ یہاں صرف ایک دن میں چار ارب کی سبسڈی دی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آٹے اور چینی پر سبسڈی دی جائے گی، چاول، دالوں اور گھی پر سبسڈی دی جائے گی۔ چینی 70 اور آٹا 40 روپے کلو میں فراہمی یقینی بنائیں گے۔
28 ارب روپے کی سبسڈی آئندہ بجٹ میں بھی جاری رکھی جائےگی، بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کے افراد کو سبسڈی فراہم کی جائے گی۔
جن کی آمدن 40 ہزار سے کم ہے انہیں سبسڈی فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ یہ 7 دن کے دوران دوسری مرتبہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 30، 30 روپے کا اضافہ ہے۔
اس سے قبل وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے 26 مئی کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 30، 30 روپے فی لٹر اضافے کا اعلان کیا تھا۔
Comments are closed.