پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کے لیے وفاقی کابینہ کو سمری ارسال کردی گئی، سمری پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بھجوائی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم ڈویژن نے تجویز دی ہے کہ اوگرا کی تعین کردہ قیمتیں ہی صارفین کو منتقل کی جائیں، صورتحال برقرار رہی تو 16 اپریل سے 30 جون تک سبسڈی کی رقم 136ارب تک پہنچ جائے گی۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ یکم سے 15 اپریل تک 26.47 ارب روپے کی سبسڈی اس کےعلاوہ ہوگی، صرف اپریل کے مہینے کی مجموعی سبسڈی 55 ارب روپے بنتی ہے، اپریل کے لیے سبسڈی کی ابھی تک ای سی سی نے منظوری بھی نہیں دی۔
سمری میں تجویز دی گئی ہے کہ صورتحال کی بہتری کے لیے فل کاسٹ ریکوری ماڈل اپنایا جائے، صارفین کو تحفظ دینا ہے تو پٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور جی ایس ٹی زیرو رکھا جاسکتا ہے۔
تجویز میں کہا گیا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور ریفائنریز مالی دباؤ کا شکار ہیں، صورتحال پرآئل مارکیٹنگ کمپنیاں، آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل بھی تشویش کا اظہار کرچکی ہیں۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ پٹرول و ڈیزل کی سپلائی برقرار رکھنے کے لیے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں، ریفائنریز کو تیزی سے ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو پرائس ڈیفرنشیل کلیم کی مد میں پٹرول پر 24 روپے فی لیٹر ادا کرنا پڑتے ہیں، ڈیزل پر فی لیٹر پرائس ڈیفرنشیل کلیم 41 روپے ہے۔
Comments are closed.