پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ایک اور انکشاف ہوا ہے اور وہ یہ ہے کہ پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرکے وفاقی حکومت نے ایک ہی تیر سے تین تین شکار کر لیے ہیں۔
حکومت نے ایک طرف عوام پر مہنگائی کا بم گرایا، دوسری طرف پی ڈی ایل بڑھا کر اپنی آمدنی بڑھانے کا بندوبست کیا اور تیسری طرف پٹرول پر جی ایس ٹی کم کرکے صوبائی حکومتوں کی آمدنی میں کٹوتی بھی کردی۔
حکومت نے ایک لٹر پٹرول پر پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 4 روپے بڑھا کر 9 روپے 62 پیسے کر دی ہے، نئی قیمتوں کے بعد اب ڈیزل کے ہر لیٹر پر حکومت 9 روپے 14 پیسے کمائے گی۔
لیکن پٹرول پر صوبوں کو ملنے والا جنرل سیلز ٹیکس 6 روپے 84 پیسے سے کم کر کے ایک روپے 43 پیسے کردیا گیا۔
حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں پہلے ہی سے طے کر لیا تھا کہ وہ پی ڈی ایل کی مد میں 600 ارب روپے کمائے گی۔
Comments are closed.