کراچی کے علاقے سعید آباد میں پولیس پر فائرنگ کے الزام میں پکڑے گئے 3 ملزمان کو ہیڈ محرر سعید آباد تھانہ اور اس کے بیٹر نے رشوت کے عوض غیر قانونی پستول سمیت رہا کردیا۔
پولیس پر فائرنگ کے الزام میں گرفتار ڈاکو سعید آباد تھانے سے پراسرار طور پر اچانک غائب ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق تینوں ڈاکوؤں کو پولیس نے بدھ کے روز نشے کی حالت میں غیر قانونی اسلحہ سمیت گرفتار کرکے سعید آباد تھانے منتقل کیا، ملزمان نے فرار ہونے کے لیے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی تھی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ سعید آباد تھانے کے ہیڈ محرر فاروق اور اس کے بیٹر اہلکار محمد بوٹا نے گرفتار ملزمان سے 3 لاکھ روپے رشوت وصول کرکے غیر قانونی اسلحہ سمیت انہیں چھوڑ دیا۔
رشوت وصولی کے عوض رہا ہونے والے تینوں ملزمان کی حوالات کی تصاویر جیو نیوز نے حاصل کرلی ہیں۔
ذرائع کے مطابق بیٹر اہلکار محمد بوٹا کی پوسٹنگ سعید آباد تھانے میں نہیں ہے لیکن وہ ہیڈ محرر سعید آباد تھانہ فاروق کے لیے رشوت وصولی کا کام کرتا ہے۔
ایس ایچ او سعید آباد نے واقعے پر لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈاکوؤں کی گرفتاری یا رشوت کے عوض رہائی کا علم نہیں، بیٹر اہلکار محمد بوٹا ہیڈ محرر کے ساتھ تھانے سے باہر ملتا ہوگا۔
Comments are closed.