hookup bbw com hookup que significa hookups skateboards shirts st louis hookups reddit

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پولیس نے عامر لیاقت کا گھر سیل کردیا

پولیس نے معروف ٹی وی میزبان اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کے گھر کو سیل کردیا۔

عامر لیاقت کی وجہ موت جاننے کے لیے پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے، عامر لیاقت کے بیڈ روم سے پولیس نے شواہد اکٹھے کر لیے، اہلخانہ کی طرف سے پوسٹ مارٹم رپورٹ کروانے سے منع کرنے کے بعد ان کی میت کو سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر لیاقت کے دوست فہد خان نے کہا کہ رات میں عامر لیاقت کے ساتھ تھا، ان کی طبعیت خراب تھی جنریٹر کا مسئلہ تھا۔

واضح رہے کہ ایم این اے عامر لیاقت حسین کراچی میں انتقال کر گئے، اسپتال منتقلی کے بعد ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کی۔

دوسری جانب عامر لیاقت کے دوست فہد خان نے ان کی موت سے قبل جنریٹر میں آگ لگنے کی خبر کی تردید کردی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر لیاقت کے دوست فہد خان نے کہا کہ رات کو وہ عامر لیاقت کے ساتھ تھے، ان کی طبعیت خراب تھی جنریٹر کا مسئلہ تھا۔

فہد خان نے مزید کہا کہ عامر لیاقت پریشان بھی تھے، تاہم جنریٹر میں آگ لگنے کی خبر درست نہیں ہے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت کی میت کا پوسٹ مارٹم ان کی فیملی نے رکوایا ہے۔

اس سے قبل عامر لیاقت کے ملازم ممتاز کا کہنا تھا کہ گھر میں اچانک جنریٹر کا دھواں بھرا تو میری سانس بند ہوئی، ڈرائیور جاوید کی آواز آئی کہ عامر لیاقت کی طبعیت خراب ہو رہی ہے۔

ملازم ممتاز نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ میں ڈرائیور جاوید اور عامر لیاقت گھر میں موجود تھے، 2 گھنٹے سے بجلی بند تھی، جنریٹر چل رہا تھا۔

ممتاز نے اپنے بیان میں بتایا کہ اچانک جنریٹر کا دھواں بھرا تو میری سانس بند ہوئی، میں گھر کا مرکزی دروازہ کھول کر باہر آیا، پھر ڈرائیور جاوید کی آواز آئی کہ عامر لیاقت کی طبعیت خراب ہو رہی ہے۔

ملازم ممتاز کے مطابق ڈرائیور جاوید کے ساتھ مل کر میں نے عامر لیاقت کے کمرے کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی جس کے بعد ہم کمرے میں داخل ہوئے تو عامر لیاقت صوفے پر بے ہوش پڑے تھے۔

ممتاز نے بتایا کہ ہم نے عامر لیاقت کی حالت دیکھ کر پولیس اور ریسکیو کو اطلاع دی۔

ملازم ممتاز کے مطابق ہم نے جنریٹر ایک ہفتہ قبل ہی خریدا تھا، لیکن کچھ دنوں سےخراب چل رہا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.