کووڈ 19: پولیس برطانوی وزیرِاعظم کے گھر میں کس چیز کی تحقیقات کر رہی ہے؟
برطانیہ میں میٹروپولیٹن پولیس کورونا وائرس کی وبا کے دوران وزیرِاعظم کے گھر، 10 ڈاؤننگ سٹریٹ، میں پارٹیوں کے اہتمام کی تحقیقات کر رہی ہے۔
یہ تحقیقات ایک اور مختلف انکوائری کے بعد شروع کی گئی ہیں جس کی سربراہی سول سرونٹ (سرکاری ملازم) سو گرے کر رہی ہیں اور اس انکوائری میں سے اطلاعات پولیس کو فراہم کی گئی ہیں۔
پولیس کن تقریبات کی تحقیقات کر رہی ہے؟
ابھی تک بی بی سی کو یہ نہیں معلوم کہ پولیس کن کن کی تقریبات کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے تاہم میٹ پولیس نے کہا ہے کہ ’وہ گذشتہ دو سال میں ڈاؤننگ سٹریٹ اور وائٹ ہال میں ہونے والی کئی تقریبات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کہیں وہ کووڈ 19 کے قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیاں تو نہیں تھیں۔‘
میٹ کمشنر ڈیم کریسیڈا ڈک نے کہا کہ تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ سینیئر سول سرونٹ سو گرے کی انکوائری ٹیم اور ’افسروں (پولیس) کے اپنے جائزوں‘ کی فراہم کردہ معلومات کا نتیجہ ہے۔
پولیس کیوں نمبر 10 کی پارٹیوں کی تحقیقات کر رہی ہے؟
کمشنر نے کہا کہ میٹ عام طور پر کووڈ 19 کے ضوابط کی ماضی کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات نہیں کرتا تاہم انھوں نے کہا کہ ماضی میں ہونے والے واقعے کی تحقیقات ’سب سے سنگین اور واضح قسم کی خلاف ورزی‘ کی وجہ سے کی گئیں جہاں شواہد موجود تھے اور تحقیقات کے لیے کچھ معیارات بھی پورے اترتے تھے، جن میں:
- اس بات کا ثبوت ہونا کہ ملوث افراد کو معلوم تھا یا انھیں معلوم ہونا چاہیے تھا کہ وہ جو کچھ کر رہے تھے وہ ایک جرم ہے۔
- اور جہاں تفتیش نہ کرنا قانون کی حیثیت کو نمایاں طور پر کمزور کرے گا۔
پولیس کی تفتیش میں کتنا وقت لگے گا؟
بی بی سی کے داخلی امور کے نامہ نگار ڈینیئل سینڈ فورڈ کہتے ہیں کہ کچھ لحاظ سے یہ پولیس کے لیے بہت سیدھی سادھی تفتیش ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ زیادہ تر کام ہو چکا ہو گا اور پولیس کو یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ان تقریبات میں کون موجود تھا اور آیا ان کے وہاں موجود ہونے کی کوئی معقول وجہ تھی۔
’یہ کئی مہینے جاری رہنے والی تفتیش نہیں، یہ ایسی چیز ہے جو چند ہفتوں میں مکمل کی جا سکتی ہے۔‘
یہ تحقیقات میٹ کی خصوصی انکوائری ٹیم کرے گی جو برطانیہ کی بنیادی انسداد سیاسی بدعنوانی یونٹ ہے۔
اس سے پہلے یہ یونٹ 170 سے زیادہ تحقیقات مکمل کر چکا ہے، جن میں فائدے کے لیے سیاسی طاقت کے عہدے کا استعمال، عوامی دفتر میں بدانتظامی اور انتخابی دھوکہ دہی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کیا ایکشن لیا جا سکتا ہے؟
کورونا وائرس ایکٹ کے تحت، کووڈ کی خلاف ورزیوں کی درجہ بندی سمری جرائم کے طور پر کی جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان میں جیل کی سزا نہیں دی جاتی بلکہ جرمانے کیے جاتے ہیں۔
سنہ 2020 کے موسم گرما کے دوران، میٹ پولیس کے پاس لوگوں کو پہلے کووڈ جرم کے لیے 100 پاؤنڈ (135.07 ڈالر) جرمانہ کرنے کا اختیار تھا، جس کی ادائیگی اگر 14 دن کے اندر کی جائے تو وہ کم ہو کر 50 پاؤنڈ (67.54 ڈالر) ہو جاتا تھا۔ بعد میں کیے جانے والے جرائم کے لیے جرمانے پھر دوگنا ہو سکتے ہیں، جو کہ زیادہ سے زیادہ تین ہزار 200 پاؤنڈ تک ہیں۔
جرمانے کی ادائیگی میں ناکامی یا انکار کی صورت میں مقدمہ چلایا جا سکتا ہے اور عدالت جانا پڑ سکتا ہے۔
ڈیم کریسیڈا کہتی ہیں کہ پولیس ڈاؤننگ سٹریٹ کے واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے جس کا مطلب یہ نہیں کہ ’ہر واقعے اور اس میں ملوث ہر فرد کو ضروری طور پر مقررہ جرمانے کے نوٹس جاری کیے جائیں گے۔‘
کس سے پوچھ گچھ ہو گی؟
ہم یقینی طور پر تو یہ نہیں جانتے کیونکہ میٹ نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کن تقریبات کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ڈیم کریسیڈا کہتی ہیں کہ ان کے علاوہ ’کئی دیگر واقعات‘ کا بھی جائزہ لیا گیا تھا لیکن پھر اس نتیجے پر پہنچے کہ وہ ایسے نہیں تھے کہ ان کی تحقیقات کی جائیں۔
جب صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعظم تحقیقاتی ٹیم کو بیان دینے کے لیے تیار ہیں تو ان کے ترجمان نے جواب دیا ’جس کو بھی کہا گیا وہ آپ کی توقع کے مطابق مکمل تعاون کرے گا۔‘
کیا پولیس نے پہلے کسی حاضر سروس وزیراعظم سے تفتیش کی؟
سنہ 2006 میں ٹونی بلیئر وہ وزیر اعظم بنے جن سے پولیس نے پوچھ گچھ کی تھی۔ وہ تحقیقات ان الزامات کے بعد شروع کی گئی تھیں کہ لوگوں کو عطیات کے بدلے خطابات سے نوازا گیا تھا تاہم ٹونی بلیئر کا انٹرویو نہیں کیا گیا بلکہ ان کے ساتھ مشتبہ فرد کی بجائے ایک گواہ کے طور پر سلوک کیا گیا۔
کیا بورس جانسن نے کوئی ردِ عمل دیا؟
وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وہ میٹ کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں کیونکہ ’اس سے عوام کو وہ وضاحت ملے گی جس کی اسے ضرورت ہے اور معاملات کے حوالے سے ایک لائن کھینچنے میں بھی مدد ملے گی.‘
ان کے ترجمان کہتے ہیں کہ بورس جانسن نہیں سمجھتے کہ انھوں نے کوئی قانون توڑا۔ حزبِ اختلاف کی جماعتیں وزیرِ اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ دہرا رہی ہیں۔
بورس جانسن کی پارٹی کیا کہتی ہے؟
بورس جانسن کو ممبر پارلیمان کی جانب سے نمبر 10 میں ہونے والی پارٹیوں کے بارے میں سوالات کا سامنا ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی اندرونی انکوائری کے نتائج آنے والے ہیں۔
ممکن ہے کہ پارٹی عہدیدار سیو گرے کی رپورٹ کے بعد بورس جانسن سے تلخ سوالات کریں۔
میٹ پولیس نے بھی تحقیقات کا اعلان کیا ہے جس سے وزیر اعظم پر مزید دباؤ پڑا۔ وزیرِ خارجہ لز ٹرس نے نمبر 10 میں ’کلچر کی تبدیلی‘ پر زور دیا ہے۔
انھوں نے بی بی سی کے ’بریک فاسٹ‘ پروگرام کو بتایا کہ نمبر 10 میں تقریبات کے بارے میں ’واضح طور پر پرتشویش پورٹس‘ ہیں اور یہ اہم ہے کہ ’مسائل کو ٹھیک‘ کیا جائے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’لیکن اس سے اس حکومت اور اس وزیر اعظم کے تحت کیے گئے شاندار کام کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔‘
Comments are closed.