کراچی میں گینگ وار سے منسلک سابق پولیس افسران کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کے خدشات پر مشتمل کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ سندھ نے رپورٹ اعلی حکام کو بھجوا دی۔
سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق یہ رپورٹ گینگ وار سے تعلق کے الزام میں برطرف سابق پولیس افسر جاوید بلوچ کے قتل کے تناظر میں تیار کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ کے سابقہ رابطہ کار ان 8 پولیس افسران کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے جن میں سے بعض اب عتاب کا شکار ہیں۔
عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں کچھ پولیس افسران سے رابطوں کا معاملہ سامنے آیا تھا، رپورٹ کے مطابق ان آٹھ پولیس افسران کے عزیر بلوچ سے رابطے سامنے آئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ان افسران میں ایس پی اقبال، انسپکٹر بدر، انسپکٹرایوب، انسپکٹر امتیاز نیازی، انسپیکٹر چاند خان نیازی، سب انسپکٹر عابد تنولی، سب انسپیکٹر بابر، سب انسپیکٹر ثنااللہ اورکانسٹیبل باقرکا نام بھی سامنے آیا تھا۔
ان میں شامل انسپکٹر جاوید بلوچ کو چند ہفتے پہلے جیل میں مقدمہ کی سماعت سے واپس جاتے ہوئے گرومندر کےقریب ٹارگٹ کر کےقتل کیا گیا۔
جاوید بلوچ کےقتل کےبعد مزید افسران پر بھی حملوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک سابق ایس ایچ اور برطرف پولیس افسر چاند نیازی کو دو روز قبل صدر کراچی ساتھی سمیت قتل کیا گیا جس کے بعد سابق پولیس افسر کا قتل گینگ وار کےدوبارہ متحرک ہونے کی جانب اشارہ ہے۔
Comments are closed.