گلشن اقبال میں پولیس اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے گھیراؤ میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والے قتل کے ملزم کانسٹیبل فرزند علی کے قبضے سے دو پاسپورٹ برآمد ہوئے، ملزم ایک بار پڑوسی ملک میں جا چکا۔
کراچی پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ ایس ایس یو کے احکام کے مطابق گلشن اقبال میں پولیس گھیراؤ میں ہلاک پولیس اہلکار کے قبضے سے برآمد پاسپورٹس پر متوفی کا دستاویزی نام سید فرزند علی زیدی ہے جب کہ وہ فرزند جعفری کے نام سے مشہور تھا۔
برآمد پہلے غیر کمپوٹرائزڈ پاسپورٹ نمبر ایف 815761 پر متوفی نے اکتوبر 1998 میں پڑوسی ملک کا تین ماہ کا ویزا حاصل کیا۔ متوفی فرزند علی 11 اکتوبر 1998 کو پڑوسی ملک گیا، 26 اکتوبر کو واپس آگیا۔
پولیس تفتیش کے مطابق سید فرزند علی زیدی نے 19 دسمبر 2005 کو نیا کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ بنوایا، کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ 18 دسمبر 2010 کو زائدالمعیاد ہوا جس پر متوفی کا کوئی ویزا نہیں۔
تفتیشی حکام کے مطابق پاسپورٹ کی برآمدگی سے متوفی فرزند علی کے ملک سے فرار کی کوششوں کا شبہ ہے۔ متوفی نے شاہ رخ کے قتل اور خودکشی کیلئے ایک ہی چائنا برانڈ سی ایف 98 پستول استعمال کیا۔
متوفی کے زیراستعمال CF98 پستول لائسنس یافتہ تھا، جائے وقوعہ سے ایک خول اور سات گولیاں برآمد ہوئیں۔
پولیس کے مطابق لاش کی تلاشی کے دوران تین ہزار روپے نقد اور شناختی کارڈ بھی برآمد ہوا۔
ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ عابد قائم خانی کے مطابق کانسٹبل فرزند علی پولیس کے شعبہ تفتیش میں نہیں بلکہ ویسٹ ہیڈ کوارٹر میں تعینات تھا۔ متوفی ہیڈ کوارٹر ویسٹ سے ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ آفس میں سیکورٹی ڈیوٹی پر آتا تھا۔
Comments are closed.