راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم پہلی اننگز میں 579 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی، انگلینڈ کو پہلی اننگز میں 78 رنز کی سبقت حاصل ہو گئی ہے۔
چوتھے روز پاکستان کی جانب سے آغا سلمان اور زاہد محمود نے پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 499 رنز سے کیا۔
آغا سلمان نے 62 گیندوں پر ایک چھکا اور 7 چوکوں کی مدد سے ففٹی اسکور کی۔
انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی آٹھویں وکٹ 554 رنز پر گری جب آغا سلمان 53 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی نویں وکٹ 576 رنز پر گری جب زاہد محمود 17 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
قومی ٹیم کی جانب سے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حارث رؤف تھے جنہوں نے 12 رنز بنائے۔
انگلینڈ کی جانب سے ول جیکس نے 161 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔
پنڈی ٹیسٹ کے پہلے روز کیا ہوا؟
پاکستان کے خلاف 3 میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے پہلے دن انگلینڈ نے صرف 4 وکٹیں گنوا کر 506 رنز بنائے تھے۔
صرف ایک ہی دن کے دوران انگلینڈ کے 4 بلے بازوں زیک کراؤلے، بین ڈکیٹ، اولی پوپ اور ہیری بروک نے سنچریاں اسکور کیں۔
پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان نے انگلینڈ کے 657 رنز کے جواب میں بغیر کسی نقصان کے 181 رنز بنائے تھے۔
امام الحق اور عبداللّٰہ شفیق نے 51 اوورز کے کھیل میں انگلش بولرز کی ایک نہ چلنے دی تھی۔
تیسرے روز پاکستان نے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 181 رنز سے کیا اور دونوں اوپنرز عبداللّٰہ شفیق اور امام الحق نے 66 اوورز تک پُر اعتماد بیٹنگ کی اور ڈبل سنچری کی پارٹنر شپ قائم کی۔
دن کے آغاز پر ہی عبداللّٰہ شفیق نے سنچری اسکور کی، انہوں نے 177 گیندیں کھیلیں اور 3 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے سنچری بنائی جو ان کے ٹیسٹ کیریئر کی تیسری سنچری ہے۔
عبداللّٰہ شفیق کے سنچری مکمل کرنے کے کچھ ہی دیر بعد پہلے سیشن میں ہی امام الحق نے بھی سنچری بنائی، انہوں نے 180 گیندیں کھیل کر 1 چھکے اور 14 چوکوں کی مدد سے سنچری مکمل کی۔
پاکستان کی جانب سے تیسری سنچری قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے بنائی، وہ 136 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہو گئے۔
قومی ٹیم نے تیسرے دن کے اختتام پر 7 وکٹوں کے نقصان پر 499 رنز بنائے تھے۔
Comments are closed.