لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی پنجاب میں الیکشن کرانے کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پنجاب اسمبلی کے لیے فوری الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرے اور گورنر سے مشاورت کے بعد نوٹیفکیشن جاری کرے۔
عدالت کا تحریری فیصلےمیں کہنا ہے کہ یقینی بنایا جائے کہ آئین میں دی گئی 90 دن کی مدت سے تجاوز نہ ہو، یہ کہاجاسکتا ہے کہ آئین میں الیکشن کمیشن کو انتخابات کرانے کا اختیار ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پینمبرا ڈاکٹرائن کے تحت آئین کی کسی ایک شق کو اکیلے نہیں پڑھنا چاہیے، پینمبرا ڈاکٹرائن کے تحت سیاق وسباق اور آئین کے اصولوں کو مکمل دیکھنا چاہیے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کی جنرل الیکشن کی تاریخ دینے کی ذمہ داری پینمبرا کے تحت آئین اور الیکشن قوانین کے مطابق ہے۔
آرٹیکل 224 ٹو میں یہ نہیں لکھا کہ اگر اسمبلی خود تحلیل ہوجائے تو تاریخ دینے کا اختیار کسے ہے، اسی لیے الیکشن کمیشن کے اختیارات کو دیکھنا ہوگا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ آرٹیکل 218 تھری کے تحت الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، آرٹیکل 219 ڈی کے تحت قومی و صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن کرانے کا چارج الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ کسی فریق نے انکار نہیں کیا کہ آئین میں الیکشن کرانے کی مدت 90 دن ہے، اختلاف الیکشن کی تاریخ دینے پر ہے۔
Comments are closed.