نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں ممکنہ سیلاب سے متعلق ہائی الرٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران عامر میر نے کہا کہ فلڈ ریلیف پلان میں لوگوں کو نکالنے اور متبادل جگہ پر رکھنے کا پلان تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر 22 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، وہ آبادیاں خطرے میں ہیں جو غیرقانونی طور پر دریا کے پیٹ میں بنائی گئی ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ نگراں کابینہ کا وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں صوبے میں بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پر بریفنگ لی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبے میں ممکنہ سیلاب سے متعلق ہائی الرٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے، بھارت میں دریائے راوی پر بنا ڈیم 90 فیصد بھر چکا ہے۔
عامر میر نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں دریائے ستلج پر باکھڑا ڈیم بھی 70 فیصد بھر چکا ہے، پڑوسی ملک میں اگر مزید بارشیں ہوتی ہیں تو سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے دریاؤں میں کے اندر غیرقانونی آبادیاں بنا رکھی ہیں،مانیٹرنگ کے لیے ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں، اس پریس کانفرنس کا بنیادی مقصد وارننگ الرٹ تھا۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فلڈ ریلیف پلان میں لوگوں کو نکالنے اور متبادل جگہ پر رکھنےکا پلان تیار ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے دریائے راوی اور دریائے ستلج کے کنارے آباد لوگوں سے تعاون کی اپیل کی ہے۔
Comments are closed.