اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے کیسز پر قابو پانے کے لئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)نے اسلام آباد کے دفاتر میں 50 فیصد حاضری برقرار رکھنے پر دوبارہ اتفاق کیا ہے جبکہ باقی صوبے اپنی صوابدید کے مطابق فیصلہ کرینگے اور تفریحی پارک ملک بھر میں شام 6 بجے بند کردیئے جائیں گے ، تاہم ہوٹل اور ریسٹورنٹس کے باہر بیٹھ کر (آوٹ ڈور) کھانے کی اجازت ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر شفقت محمود اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے بریفنگ میں بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور ہمارے ہیلتھ سسٹم پر دباؤ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے کچھ اہم فیصلے کیے ہیں۔
عاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور ایس او پیز کے بارے میں گفتگو ، تفریحی مقامات ، ہوٹل ، شادی ہال اور دیگر انڈسٹریز کی بحالی پر بھی مشاورت کی گئی تھی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اسلام آباد کے دفاتر میں 50 فیصد حاضری پر دوبارہ اتفاق کیا گیا ہے اورتفریحی پارک ملک بھر میں شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بند مقامات پر تقریبات کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 15 مارچ سے 15 اپریل تک پابندی برقرار رہے گی ، تاہم نظرثانی کرکے 12 اپریل کو مزید فیصلے کیے جائیں گے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ شہری گھر سے باہر ماسک ضرور استعمال کریں ، ہوٹل اور ریسٹورنٹس کے باہر بیٹھ کر کھانے کی اجازت ہوگی جبکہ سنیما ہالز کو 15 مارچ سے کھولنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے اور ہوٹلوں کے اندر کھانے پر بھی پابندی برقرار رہے گی اور شادیوں اور دیگر ان ڈور تقریبات سمیت مزارات کو بھی کھولنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔
دوسری جانب اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہناتھا کہ ہم نے کورونا سے متعلق تعلیمی تناظر کو بھی دیکھا کیونکہ ہمارے 5 کروڑ بچے تعلیمی اداروں میں جاتے ہیں جبکہ سندھ ، بلوچستان میں حالات معمول پر آرہے ہیں ، تاہم سندھ اور بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں 50 فیصد حاضری کی پالیسی جاری رہے گی اور تمام ایس او پیز کے ساتھ عملدرآمد ہوتا رہے گا۔
شفقت محمود کا کہناتھا کہ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، گجرات، ملتان، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں 15 اپریل سے بہار کی چھٹیوں کا اعلان کیا جا رہا ہے جبکہ اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بھی پیر سے دو ہفتے کے لیے بند ہوجائیں گے ، اس کے علاوہ پنجاب، پشاور اور مظفر آباد میں کچھ مسائل نظر آرہے ہیں جس وجہ سے وہاں بھی تعلیمی ادارے 15 سے 28 اپریل تک بند رہیں گے۔
واضح رہے شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پنجاب، کے پی اور آزاد کشمیر میں کچھ مسائل نظر آتے ہیں اس لیے فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، ملتان، اسلام آباد ، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں 15 مارچ سے تعلیمی ادارے 2 ہفتوں کے لیے بند ہونگے جبکہ صوبائی حکومتیں حالات خراب ہونے پر اسکولوں کو بند کر سکتی ہیں۔
Comments are closed.