بچوں سے زیادتی کے واقعات پر محکمہ داخلہ پنجاب کی رپورٹ جاری کردی گئی، صوبے میں لڑکیوں کے مقابلے میں لڑکوں سے زیادتی کے کیس زیادہ سامنے آئے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق جنوری سے 15جون 2023 تک کی رپورٹ مرتب کی گئی ہے، رپورٹ پر کمشنر لاہور نے سرکلر جاری کردیا۔
رپورٹ کے مطابق لڑکوں سے زیادتی کا تناسب 69 فیصد جبکہ لڑکیوں سے زیادتی کا تناسب31 فیصد رہا۔
پنجاب میں زیادتی کے سب سے زیادہ مقدمات گوجرانوالہ میں درج ہوئے، جبکہ سب سے کم مقدمات راولپنڈی اور لاہور میں درج ہوئے۔
صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ بچوں سے زیادتی کے کئی واقعات رپورٹ بھی نہیں ہوتے، خوف اور معاشرتی مسائل کی وجہ سے بھی مقدمات رجسٹر نہیں ہوتے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ والدین کا بچوں کا میڈیکل کرانے پر رضامند نہ ہونا بھی رکاوٹ ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایسے واقعات بچوں کو تنہائی کی طرف لے جاتے ہیں۔
Comments are closed.