پنجاب بھر میں 3 ہزار 750 روپے کی کھاد کی بوری 5 ہزار 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ ڈیلر اور ذخیرہ اندوز مصنوعی قلت کا جواز بنا کر کھاد کو بلیک میں فروخت کر رہے ہیں۔
نگراں وزیرِ صنعت و تجارت گوہر اعجاز نے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کھاد بنانے والی فیکٹریوں کو ہدایت کر دی ہے کہ پیداوار اور سپلائی میں کمی نہ آنے دیں۔
گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ حکومت نے درآمدی کھاد کے آرڈرز بھی کر دیے ہیں۔
وزیرِ صنعت و تجارت نے کہا کہ 20 دسمبر سے کھاد کے جہاز روزانہ کی بنیاد پر پورٹ پر پہنچنا شروع ہوں گے۔
Comments are closed.