
پنجاب کو پھر آئینی بحران کا سامنا ہے، جہاں صوبائی اسمبلی کے 2 الگ الگ اجلاس ہو رہے ہیں۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کا طلب کردہ پنجاب حکومت کا بجٹ اجلاس آج دوپہر 2 بجے ایوانِ اقبال میں ہو گا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے اجلاس دوپہر 1 بجے طلب کر رکھا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے قبل مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی زیرِ صدارت ایوانِ وزیرِ اعلیٰ میں ہوا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اسپیکر اور گورنر پنجاب دونوں کے طلب کردہ اجلاس ایک کرنے کے حوالے سے بیک ڈور رابطے جاری ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دو اجلاس ہونے سے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی آئینی پوزیشن متاثر ہو گی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی نے اپوزیشن لیڈر سبطین خان سے رابطہ کیا ہے جس کے دوران آج کے اجلاس کے حوالے سے مشاورت کی ہے۔
پرویز الہٰی نے اپوزیشن ارکان کو 1 بجے پنجاب اسمبلی پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس سے قبل پرویز الہٰی اپوزیشن ارکان سے اگلی حکمتِ عملی طے کریں گے۔
دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست محمد مزاری نے ایوانِ اقبال میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد سے لاہور پہنچ گئے۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے ’جیو نیوز‘ سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب آئینی طور پر کہیں بھی اجلاس طلب کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب نے اجلاس ایوانِ اقبال میں طلب کیا ہے، ان کی جانب سے اسپیکر اسمبلی کو اجلاس کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
دوست محمد مزاری نے مزید کہا کہ اسپیکر کی عدم موجودگی میں اجلاس کی صدارت میں کروں گا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ 41 واں اجلاس طلب کیا گیا ہے، اس میں پینل سمیت تمام معاملات طے کیے جائیں گے۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک اور قوم کی خدمت کے لیے کام کرنا ہمارا فرض ہے۔
ادھر حکومتی اتحادی راہِ حق پارٹی کے سربراہ معاویہ اعظم پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔
Comments are closed.