پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے کے رہنماؤں پر الزام تراشی کی۔ ہنگامہ آرائی کے دوران پینل آف چیئرمین سے ایوان کی کارروائی چلانا مشکل ہو گیا اور ن لیگ کے دو ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ن لیگی رکن ملک ارشد نے کہا کہ ملک میں منشیات سے نسلیں تباہ ہو رہی ہیں۔ حکومت منشیات کو کنٹرول نہیں کر پا رہی۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اپوزیشن کے رہنماؤں پر تنقید کی۔
مسلم لیگ ن کے رکن رانا مشہود کا کہنا تھا کہ وزیر قانون کو اگر میدان لگانے کا شوق ہے تو اسمبلی کے باہر مقابلہ کرلیں۔
ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پینل آف چیئرمین نے اجلاس پندرہ منٹ کیلیے ملتوی کردیا۔
اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں ایک مرتبہ پھر گرما گرمی اور سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے پر پینل آف چیئرمین نے ن لیگی رکن ملک ارشد اور مرزا جاوید کو ایک دن کیلیے معطل کرتے ہوئے ایوان سے باہر نکال دیا۔ جس پر اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کرتے ہوئے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
گنتی کی گئی تو کورم پورا تھا۔ بعد میں پینل آف چیئرمین نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔
Comments are closed.