پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس کیسے چلایا جائے گا، تین بڑوں نے سرجوڑ لیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب، چیف سیکرٹری اور دوست محمد مزاری کے درمیان اجلاس ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق دوست مزاری کا کہنا ہے کہ بطور ڈپٹی اسپیکر ہر صورت اجلاس کراؤں گا۔
دوست مزاری نے کہا کہ ایوان میں استحقاق مجروح کیا گیا۔
ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمر بٹ، واثق عباسی، ندیم قریشی اور شجاع نواز نے تشدد کیا۔
پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پر تشدد میں ملوث ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی درخواست پر مقدمہ درج کروایا جائے گا۔
ڈپٹی اسپیکر نے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو خط لکھ دیا اور کہا کہ آج کے اجلاس کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔
دوست محمد مزاری کے خط کے متن کے مطابق ممکنہ ردعمل سے بچنے کے لئے سادہ کپڑوں میں اہلکار تعینات کیے جائیں۔
خط میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ٹی آئی ارکان عمر بٹ، واثق عباسی، ندیم قریشی اور شجاع نواز نے تشدد کیا، تشدد میں ملوث ارکان کےخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے لکھے گئے خط کے متن کے مطابق ہائی کورٹ کے حکم پر اجلاس کی صدارت کی تھی، مجھے زدوکوب کر کے اجلاس میں امن و امان کو سبوتاژ کیا گیا۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے قبل پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پر حملہ کر دیا، ان کو لوٹے اور تھپڑ مارے، بال نوچے۔
پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کا گھیراؤ کر لیا، اس صورتِ حال کے بعد ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری سیکیورٹی کے ساتھ واپس اپنے دفتر چلے گئے۔
پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کے ڈائس پر لوٹے رکھ دیے۔
Comments are closed.