بدھ 18؍جمادی الثانی 1444ھ11؍جنوری 2023ء

پنجاب اسمبلی اجلاس، اسپیکر کی اپوزیشن ،حکومتی اراکین سے گفتگو

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان نے کہا ہے کہ اجلاس شروع کرنے سے قبل اپوزیشن اور حکومتی اراکین سے بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین دونوں سے ہی بات کی ہے اور کہا کہ وہ باری باری ایک دوسرے کی بات سنیں تو شروع کرتے ہیں۔

اس پر ن لیگی ایم پی اے طاہر خلیل سندھو نے کہا کہ 23 اکتوبر کو حکومت نے مہنگائی پر بحث کرنے کی قرارداد پیش کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج تک اس پر بات نہیں ہوئی تو آج کس بات کی جلدی ہے، اگر اعتماد کا ووٹ لینا ہے تو کارڈ کے ذریعے الیکشن ہوگا۔

ن لیگی ایم پی اے نے یہ بھی استفسار کیا کہ ایوان میں آج تک مہنگائی پر بحث نہیں ہوئی تو آج بات کرنا کتنا ضروری ہوگیا؟

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے جواب دیا کہ آج سے پہلے الیکشن کے علاوہ کارڈ کی ضرورت نہیں ہوئی، طاہر خلیل کہہ رہے ہیں کارڈ چیک کرلیں۔

اس پر صوبائی وزیر بشارت راجا نے کہا کہ اگران کو کسی ممبر پر شک ہے تو نشاندہی کریں ہم کارڈ چیک کر لیتے ہیں۔

سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ابھی الیکشن کی نہیں، تقریروں کی بات ہو رہی ہے، جسے جس موضوع پر بات کرنی ہے وہ اپنا نام لکھوائیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ن لیگی رہنما بلال یاسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے جو طے پاتا ہے، اُس سے متعلق نام دیں۔

میاں اسلم اقبال نے اس دوران کہا کہ جتنے دوست بھی بولنا چاہتے ہیں وہ نام دیں اور اگر آپ ٹائم ضائع کرنا چاہتے ہیں تو شوق سے کریں۔

اس پر اسپیکر سبطین خان نے کہا کہ پہلے بات فیاض چوہان کریں اور پھر بلال یاسین کریں، ہمیشہ آغاز حکومت کی جانب سے ہی ہوتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.