وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختون خوا میں 1 لاکھ 60 ہزار ایکٹر زمین پر قبضہ ہے، ڈیجیٹل نقشے بنا لیئے ہیں، ان کی بنیاد پر قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے جنگلات کے ڈیجیٹل نقشے بنا لیئے گئے ہیں، ان نقشوں کی بنیاد پر قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن ہو گا، سرکاری زمینوں کی 50 لاکھ ایکڑ کی ڈیجیٹل میپنگ کر لی گئی ہے۔
ملک امین اسلم نے کہا کہ پنجاب اور کے پی میں 1 لاکھ 60 ہزار ایکڑ سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا، قبضہ کی گئی اس سرکاری زمین کی مالیت 500 ارب روپے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ میں اس سے زیادہ زمین پر قبضہ ہے لیکن اس کی میپنگ ابھی مکمل نہیں ہوئی، ہم ڈیٹا صوبائی حکومتوں کو دیں گے، وہ سرکاری زمین خالی کروائیں گی۔
وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی نے بتایا کہ بینظیر آباد میں فاریسٹ کی 15 ہزار میں سے 10 ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ ہے، جنگلات کی اس زمین پر کھیتی باڑی ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسلام آباد میں لوئی بھیر پارک کی 629 ایکڑ زمین پر قبضہ ہے، کراچی میں 2700 مربع کلو میٹر جنگلات کی زمین ہے، جس میں جنگل نصف رہ گیا ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا یہ بھی کہنا ہے کہ ناسا کی رپورٹ ہے کہ 90 فیصد آلودگی کا مسئلہ بھارتی پنجاب سے ہے۔
Comments are closed.