’پلے بوائے‘ ماڈل: پورن سٹار کے بعد ٹرمپ کے خلاف مقدمے میں سامنے آنے والی دوسری خاتون کون ہیں؟
- مصنف, فرانچیسکا گلیٹ
- عہدہ, بی بی سی نیوز
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف حالیہ مقدمے کا محور پورن سٹار سٹورمی ڈینیئلز کو ہونے والی ادائیگی ہے تاہم مقدمے کے پراسیکیوٹر نے ایک اور خاتون کا نام بھی لیا ہے۔
مقدمے کی دستاویزات کے مطابق ٹرمپ کی ایما پر ’خاتون نمبر ایک‘ کو بھی ادائیگی کی جا چکی ہے۔ شواہد بتاتے ہیں کہ یہ ’خاتون نمبر ایک‘ کیرن میکڈوگل ہیں۔
کیرن پلے بوائے میگزین کی سابقہ ماڈل رہی ہیں اور سٹورمی ڈینیلئز کی طرح ان کا دعویٰ ہے کہ ان کا ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلق رہا ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ یہ تعلق 10 ماہ تک رہا جبکہ ٹرمپ اس دعوے کی تردید کرتے ہیں اور ان کے مطابق ان کا کیرن سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔
ہم کیرن کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟
کیرن امریکہ کی ریاست انڈیانا کے شہر گیری میں پیدا ہوئیں اور بعد میں مشی گن چلی گئیں۔
انھوں نے 20 سال کی عمر میں ماڈلنگ کا آغاز کیا تھا۔ بعد میں وہ پلے بوائے میگزین کا حصہ بن گئیں جہاں 1998 میں ان کو ’پلے میٹ آف دی ایئر‘ ملا۔
ان کو پامیلا اینڈرسن کے بعد ’پلے میٹ آف 90‘ بھی قرار دیا گیا۔
کرین نے بعد میں بطور فٹنس ماڈل کام کیا اور وہ پہلی خاتون تھیں جن کی تصویر 1999 میں مینز فٹنس میگزین کے سرورق پر شائع ہوئی۔
انھوں نے فلم ’چارلیز اینجلز‘ میں ایک کردار بھی ادا کیا جبکہ وہ کئی اشتہارات میں بھی کام کر چکی ہیں۔
سنہ 2006 میں امریکی میگزین نیو یارکر نے رپورٹ کیا کہ کیرن کے مطابق ان کی ڈونلڈ ٹرمپ سے لاس اینجلس میں واقع پلے بوائے مینشن میں ملاقات ہوئی تھی۔
کیرن نے بعد میں لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ، جو اس وقت شادی شدہ تھے، ’مجھ سے باتیں کرتے رہے اور انھوں نے کہا کہ میں کتنی خوبصورت ہوں۔‘
ان کا دعویٰ ہے کہ ان کا ٹرمپ سے 10 ماہ تعلق رہا جس کے دوران وہ ’ایک ماہ کے دوران کم از کم پانچ بار ملتے تھے۔‘
انھوں نے سی این این سے بات کرتے ہوئے اس تعلق کو رضامندانہ اور محبت سے بھرپور کہا۔
سنہ 2016 میں جب ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی الیکشن میں حصہ لے رہے تھے تو کیرن نے دی نیشنل انکوائرر سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا معاہدہ کیا جس کے تحت وہ ٹرمپ سے تعلق کی اپنی کہانی بیان کرتیں۔
اس معاہدے کے تحت وہ ٹرمپ سے تعلق کے بارے عوامی سطح پر بات نہیں کر سکتی تھیں۔
تاہم یہ کہانی کبھی نہیں چھپ سکی اور کیرن کا اصرار ہے کہ ان کو اس تعلق کے بارے میں خاموش رکھنے کے لیے ایک چال چلی گئی تھی۔
کسی کہانی کو اس مقصد سے خریدنا کہ اس کو چھپایا جائے گا، کو ’کیچ اینڈ کل‘ کہا جاتا ہے اور مبینہ طور پر نیشنل انکوائرر نے ایسا اس لیے کیا کہ ٹرمپ کے بارے میں منفی خبروں کو روکا جا سکے۔
سنہ 2021 میں امریکی فیڈرل الیکشن کمیشن نے نیشنل انکوائرر کو قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا اور کہا کہ کیرن کی کہانی کے لے رقم ادا کرنے کے باوجود اسے چھاپنے سے انکار الیکشن قانون کی خلاف ورزی تھی۔
کمیشن کے مطابق جو رقم کیرن کو ادا کی گئی وہ ایک غیر قانونی مہم کا حصہ تھی جس پر نیشنل انکوائرر کو تقریبا دو لاکھ ڈالر کا جرمانہ کیا گیا۔
کیرن کی ذاتی ویب سائٹ کے مطابق وہ ایک ماڈل، کالم نویس اور ایڈووکیٹ ہیں جو بریسٹ امپلانٹ سے ہونے والی بیماری پر آگہی پھیلانے کا کام کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کو بھی ایسی بیماری ہوئی جس کے بعد انھوں نے اپنے امپلانٹ ہٹوا دیے تھے۔
2018 میں کرین نے ٹرمپ کی بیوی میلانیا سے عوامی سطح پر یہ کہتے ہوئے اپنے تعلق پر معافی مانگی کہ ’مجھے افسوس ہے، میں نہیں چاہوں گی کہ ایسا میرے ساتھ ہو۔‘
’جب میں مڑ کر دیکھتی ہوں تو مجھے پتہ ہے میں غلط تھی۔ مجھے اس کا افسوس ہے۔ میں جانتی ہوں کہ یہ غلط تھا۔‘
ٹرمپ نے ہمیشہ کیرن سے تعلق کی تردید کی ہے۔
تاہم ٹرمپ کو جس مقدمے کا سامنا ہے، اس میں سٹورمی ڈینیئلز کو دی جانے والی رقم ہی مرکزی معاملہ ہے جبکہ کیرن سے متعلقہ معلومات ڈسٹرکٹ اٹارنی کے بیان میں شامل ہیں جو کیس کا ماضی بیان کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
ٹرمپ نے فرد جرم سے انکار کیا ہے۔
Comments are closed.