چیف سلیکٹر پاکستان مینز کرکٹ ٹیم انضمام الحق نے کہا ہے کہ پلیئنگ الیون کا کام مکی آرتھر اور بابراعظم کےلیے چھوڑ دینا چاہیے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ شکریہ ادا کرتا ہوں کہ دوبارہ ذمہ داری ملی۔
گزشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کی جانب سے بہترین پرفارمنس دینے والے شان مسعود کو ٹیم سے ڈراپ کیے جانے پر انضمام الحق کا کہنا تھا کہ شان مسعود اچھا پرفارمر ہے لیکن حالیہ پرفارمنس اچھی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ فہیم اشرف کو فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کی وجہ سے ترجیح دی گئی ہے۔ 17 کھلاڑی ایشیا کپ کےلیےہوں گے، سعود شکیل افغانستان کےلیے ہوں گے۔
انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کےلیے 17 رکنی ٹیم میں سعود شکیل کا نام شامل نہیں۔
زمان خان سے متعلق بات کرتے ہوئے انضمام الحق کا کہنا تھا کہ زمان خان کا 50 اوورز کا زیادہ تجربہ نہیں لیکن وہ پاکستان کےلیے اثاثہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سلیکشن ٹیم کا بھی اعلان جلد کیا جائے گا، سلیکٹرز تمام کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک میں کھیلتا ہوا دیکھیں۔
افغانستان ٹیم سے متعلق بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ افغانستان کی ٹیم کو آسان نہیں لیا جاسکتا۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ کھلاڑیوں کو اس لیے آرام نہیں کروایا جاسکتا کہ افغانستان سے مقابلہ ہے۔ اگر کسی کھلاڑی کو ریسٹ کی ضرورت ہے تو ضرور دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کپتانی کرنے سے آتی ہے، بابر اچھی کپتانی کر رہا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ تینوں فارمیٹ کا ایک کپتان ہونا چاہیے اگر وہ تینوں فارمیٹ کھیلتا ہے۔ میرے پچھلے دور میں سرفراز احمد تینوں فارمیٹ کے کپتان بنے تھے۔
Comments are closed.