پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما زرتاج گل کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان نے پی ٹی آئی رہنما کی درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس محمد ابراہیم خان نے ریمارکس دیے کہ ہماری روایت میں نہیں کہ کسی خاتون کو گرفتار کریں، ایک خاتون کے لیے اتنی زیادہ پولیس نفری تعینات کی گئی۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب اگر آپ مسئلے کا حل نہیں نکال سکتے تو پھر ہم دونوں کو مستعفی ہونا چاہیے، خاتون نے پولیس پر حملہ نہیں کیا جو اتنی نفری تعینات کی ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کی زرتاج گل راہداری ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ پہنچی تھیں۔ اس دوران پولیس کی بھاری نفری ہائیکورٹ کے باہر تعینات کردی گئی تھی جبکہ خواتین پولیس اہلکار بھی ہائیکورٹ کے بار روم میں موجود تھیں۔
زرتاج گل نے گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر ہائیکورٹ سے باہر جانے سے انکار کردیا تھا اور کہا تھا کہ ان کو رات بھی ہائیکورٹ میں گزارنی پڑی تو وہ گزاریں گی لیکن ضمانت کے بغیر باہر نہیں جائیں گی۔
Comments are closed.