بدھ 25؍جمادی الثانی 1444ھ18؍جنوری 2023ء

پشاور ہائیکورٹ بار کا لطیف آفریدی قتل کا مقدمہ لڑنے کا فیصلہ

پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے معروف قانون دان لطیف آفریدی کے قتل کا کیس لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔

ِاس ضمن میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے لطیف آفریدی کیس کے لیے وکلاء کی ٹیم قائم کر دی ہے۔

وکلاء کی ٹیم میں عبدالفیاض، حسین علی، بیرسٹر عامر چمکنی او راسفند یار شامل ہیں۔

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق وکلاء کی یہ ٹیم ٹرائل کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک کیس کی پیروی کرے گی۔

واضح رہے کہ 16 جنوری 2023ء کو سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبداللطیف آفریدی کو پشاور ہائی کورٹ کے بار روم میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا، انہیں 6 گولیاں لگی تھیں۔

زخمی سینئر قانون دان کو وکلاء نے اٹھا کر گاڑی میں ڈالا اور اسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔

ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر کے اس کے قبضے سے آلۂ قتل برآمد کر لیا گیا تھا۔

ملزم عدنان سینئر وکیل سمیع اللّٰہ کا بیٹا، سابق مقتول جج آفتاب خان آفریدی کا بھانجا اور سینئر جج ماجد آفریدی کا کزن ہے۔

پشاور پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے اعترافِ جرم کر لیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے قتل کی وجہ ذاتی دشمنی بتائی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.