منگل9؍ذیقعد 1444ھ30؍مئی 2023ء

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف کیس، صدر سپریم کورٹ بار کا تحریری جواب جمع

سپریم کورٹ آف پاکستان میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف کیس میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے تحریری جواب جمع کرا دیا۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون بنا کر عدالتی اختیار سے تجاویز کیا۔

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون آئینی اصول کی خلاف ورزی ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023ء پر سماعت کرتے ہوئے پاکستان بار کی فل کورٹ بنانے اور جسٹس مظاہر نقوی کو بینچ سے الگ کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔

سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ کے پاس رولز میں ترمیم کے خصوصی اختیارات ہیں۔

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کا سیکشن 2، 4، 6 بینچز کی تشکیل سے متعلق ہے۔

جمع کرائے گئے جواب میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ آرٹیکل 191 کو الگ نہیں آئین کے عدلیہ سے متعلق دیگر آرٹیکلز کے ساتھ پڑھا جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.