پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں پریانتھا کمارا قتل کیس میں ملوث مزید ایک اور شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ27 مرکزی ملزمان سمیت حراست میں موجود افراد کی تعداد 132ہوگئی، موبائل ڈیٹا اور ویڈیوز کی مدد سے دیگر ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائیگا۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ فیکٹری کے سپروائزرز کو پولیس نے 2 روز قبل حراست میں لیا تھا جن سے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی گئی، فیکٹری مالک کی یقین دہانی کے بعد تمام سپروائزرز کو رہا کر دیا گیا اور ضرورت پڑنے پر انہیں دوبارہ طلب کیا جاسکتا ہے۔
پریانتھا کی جان بچانے والوں میں دوسرے شخص کی شناخت عابد کے نام سے ہوئی ہے، عابد فیکٹری میں بطور سپروائزر کام کرتا ہے، سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کرنے والے عابد کی تلاش جاری ہے۔
پولیس نے کہا کہ ویڈیوز میں عابد بھی پریانتھا کو بچانے کی کوشش کرتا نظر آتا ہے، فوٹیج میں عابد ہجوم کے آگے ہاتھ جوڑتا دکھائی دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ میں توہینِ مذہب کے الزام میں سیکڑوں افراد نے ایک فیکٹری کے سری لنکن منیجر کو تشدد کر کے قتل کر دیا تھا اور لاش جلا دی تھی۔
Comments are closed.