پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں تشدد کے بعد قتل ہوئے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے کیس کے مرکزی کرداروں کا فرانزک ٹیسٹ مکمل کرلیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک ٹیسٹ میں گرفتار 140 ملزمان میں سے 34 کا کردار مرکزی نکلا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کو تفتیش کے لیے لاہور فرانزک سائنس لیبارٹری میں پیش کیا گیا جہاں ان کا فرانزک ٹیسٹ کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا ڈی این اے، فنگر پرنٹس اور فوٹوکرومیٹک ٹیسٹ کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ پریانتھا کمارا قتل کیس میں ملوث ملزمان سے تفتیش بھی جاری ہے۔
دوسری طرف پریانتھا کمارا قتل کیس کی تحقیقات میں مزید انکشافات سامنے آگئے۔
بائیو میٹرک مشین ڈیٹا کے مطابق واقعے کے وقت فیکٹری میں 2 ہزار ورکرز تھے، پریانتھا کے نائب کے طور پر کام کرنے والا وحید بھی جھگڑے کے وقت اس کے ساتھ تھا۔
وحید پریانتھا کو تیسری منزل پر اس کے دفتر اور پھر چھت پر لے گیا، پریانتھا سے اپنی طرف کا دروازہ لاک کرنے کا کہہ کر وحید نیچے آگیا، بدقسمتی سے چھت کی طرف دروازے کی کنڈی نہیں تھی۔
واضح رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ کی فیکٹری میں سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کے لیے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔
انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز نے منیجر کو اوپر سے نیچے پھینک دیا اور پھر لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، اس پر ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔
Comments are closed.