اینٹی کرپشن حکام نے تحریک انصاف کے صدر پرویز الہٰی کو حراست میں لے کر ایک روزہ راہداری ریمانڈ حاصل کرلیا۔
ذرائع کے مطابق راہداری ریمانڈ کے لیے پرویز الہٰی کو جوڈیشل کمپلیکس لے جایا گیا تھا جہاں ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا اور عدالت نے پرویز الہٰی کو کل تک متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
اس موقع پر وکیل سردار عبدالرازق کا کہنا تھا کہ پرویز الہٰی کو 12ویں دفعہ گرفتار کیا جارہا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا بتانا ہے کہ اینٹی کرپشن سیل نے پرویز الہٰی کے راہداری ریمانڈ کی استدعا جبکہ پرویز الہٰی کے وکیل سردار عبدالرازق نے راہداری ریمانڈ کی مخالفت کی تھی۔
ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن سیل کی جانب سے پرویز الہٰی کو اڈیالہ جیل سے ہی حراست میں لیا گیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو حراست میں لیے جانے کے حوالے سے اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی کو آج شام تک اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹر لاہور منتقل کردیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی کے خلاف اینٹی کرپشن میں 4 مقدمات ہیں۔
دوسری جانب پرویز الہٰی کے وکیل سردار عبدالرازق کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی کو لاہور پولیس راہداری ریمانڈ لے کر لاہور لے جانا چاہتی ہے، ان کی اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں ضمانت منظور ہوچکی ہے۔
یاد رہے کہ پرویز الہٰی کی جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں گزشتہ روز ضمانت منظور ہوئی تھی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی تاہم پرویز الہٰی کی لیگل ٹیم کی جانب سے ضمانتی مچلکے جمع نہ کروائے جاسکے تھے اور ضمانتی مچلکے داخل نہ ہونے پر ضمانت پر رہائی کے روبکار بھی تاحال جاری نہ ہو سکے۔
Comments are closed.