پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو آج رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
چوہدری پرویز الہٰی کو پہلی بار یکم جون کو گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اینٹی کرپشن حکام نے پولیس کی مدد سے پرویز الہٰی کو گرفتار کیا، پی ٹی آئی صدر کو 20 جون کو اینٹی کرپشن کے 2 مقدمات میں ضمانت مل گئی۔
اگلے دن 21 جون کو اینٹی کرپشن نے پرویز الہٰی کو جیل کے باہر سے غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں دوبارہ گرفتار کیا۔
پی ٹی آئی صدر کو غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں بھی ضمانت مل گئی، اس کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں انہیں 26 جون کو گرفتار کرلیا۔
پرویز الہٰی کو 17 جولائی کو ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت مل گئی تو پی ٹی آئی صدر کو 18 جولائی کو 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کرکے اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کردیا گیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے 15 اگست کو پرویز الہٰی کو ترقیاتی کاموں کے ٹھیکوں میں کرپشن پر گرفتار کیا تو لاہور ہائیکورٹ نے یکم ستمبر کو نیب گرفتاری غیر قانونی قرار دے دی۔
پرویز الہٰی کو ہائیکورٹ سے گھر جاتے ہوئے اسلام آباد پولیس نے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا اور اٹک جیل منتقل کردیا۔
Comments are closed.