لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
منی لانڈرنگ کے مقدمے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چوہدری پرویز الہٰی کو جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک کی عدالت میں پیش کیا۔
پرویز الہٰی کے وکلا عامر سعید راں اور آصف چیمہ عدالت میں پیش ہوئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
ایف آئی اے ٹیم نے چوہدری پرویز الہٰی کو کیمپ جیل پہنچا دیا۔
سماعت شروع ہونے سے قبل کمرۂ عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، پولیس اور ایف آئی اے کے اہلکاروں نے صحافیوں کو کمرۂ عدالت سے باہر نکال دیا تھا۔
اس سے قبل سروسز اسپتال لاہور کے ڈاکٹروں نے کیمپ جیل میں پرویز الہٰی کا طبی معائنہ کیا، طبی معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے ان کو صحت مند قرار دیا۔
ڈاکٹروں کے طبی معائنے کے بعد ایف آئی اے نے پرویز الہٰی کو حراست میں لیا۔
چوہدری پرویز الہٰی کو لینے بکتر بند گاڑی کیمپ جیل لاہور پہنچی۔
ایف آئی اے ٹیم نے پرویز الہٰی کو منی لانڈرنگ کے مقدمے میں حراست میں لیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اینٹی کرپشن عدالت نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں پرویز الہٰی کی ضمانت منظور کی تھی۔
ایف آئی اے نے گزشتہ روز ہی پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کا نیا مقدمہ درج کیا تھا۔
اینٹی کرپشن عدالت سے ضمانت منظور ہونے کے بعد پرویز الہٰی کی رہائی آج متوقع ہے۔
واضح رہے کہ جیل حکام کو روبکار موصول نہ ہونے کے باعث گزشتہ روز پرویز الہٰی کو رہائی نہ مل سکی تھی۔
Comments are closed.