وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ کل کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی میں توڑ پھوڑ شروع ہو چکی ہے، پہلے عمران خان کو پرویز الہٰی کا خیال رکھنا چاہیے، وہ کسی اور طرف نہ چلے جائیں۔
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کے دوران خواجہ محمد آصف نے کہا کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے، ڈیڑھ 2 ماہ کی بات ہے، ساری چیزیں واضح ہو کر سامنے آجائیں گی۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قانون و آئین کے تحت اگلے ماہ آرمی چیف کی تعیناتی ہو گی، آئین اور قانون کے مطابق تین سال بعد چیف کی تقرری کا وقت آتا ہے اور ہر چیز آئین اور قانون کے مطابق ہو گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فیٹف کے معاملے پر قانون سازی میں کچھ چیزیں نیب قوانین سے بھی زیادہ سخت تھیں، گرے لسٹ سے نکلنے میں پاک افواج کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 4 ماہ قبل وزیر اعظم نے ایک کمیٹی بنائی تھی جس کی ذمے دار ی مجھے سونپی گئی، اس کمیٹی نے اپنی سفارشات حکومت کو بھجوا دیں، کوئی حکومتی نمائندہ توشہ خانے سے تحفہ نہیں لے سکتا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ میں نے کوئی آئین نہیں توڑا، عمران خان کا اپنا بیان ہے جس کے خلاف فیصلہ آتا ہے اس نے کچھ تو کیا ہوتا ہے، کل اگر احتجاج قابل ذکر ہوتا تو شام کو کال آف نہیں کرتے، افراد ریڈ لائن نہیں ہو سکتے، قانونی ادارے ریڈ لائن ہیں۔
وفاقی وزیر نے پیشگوئی کی ہے کہ آنے والے دنوں میں نئے الائنسز بنیں گے، آئندہ چند دنوں میں آنے والے حالات پر عمران خان کو دھیان رکھنا چاہیے، ان کی صفوں میں توڑ پھوڑ شروع ہو گئی، عمران کا یہ خیال ہے کہ حالات ان کے مطابق ہی رہیں گے ایسا نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران نے جھوٹ کے بعد جھوٹ کا سہارا لیا ہے اب یہ زیادہ دیر نہیں چلے گا، جس طرح وہ آسرا ڈھونڈتے رہے اس کی بھی گنجائش نہیں، عمران خان پبلک میں کچھ زبان بولتے ہیں اور صدر علوی کے ذریعے منتیں کرتے ہیں، کبھی تین ماہ کی اور کبھی 6 ماہ کی توسیع کی بات کرتے ہیں، پھر کہتے ہیں فلاں بندہ نہ ہو، باقی جس کو مرضی ہو چیف بنا دیا جائے۔
Comments are closed.