وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون سائنس و ٹیکنالوجی میں وائس چانسلر کے امیدوار پروفیسر اطہر عطاء اب وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے پر تیار ہوگئے ہیں اور انہوں نے وفاقی وزارت تعلیم کی پیشکش 10 روز بعد قبول کر لی ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے ڈپٹی سیکریٹری تعلیم محمد علی کو باقاعدہ ای میل بھی کردی ہے جس میں کہا ہے کہ وہ وائس چانسلر کی پیشکش قبول کرتے ہیں اور معاہدے کا جائزہ لینے کے منتظر ہیں۔
تلاش کمیٹی نے انہیں دوسرا نمبر دیا تھا جبکہ پہلے نمبر پر آنے والے امیدوار ڈاکٹر شاہد قریشی نے ذمہ داری سنبھالنے سی معذرت کرلی تھی تاہم بعد میں انکشاف ہوا تھا کہ پہلے نمبر پر آنے والے ڈاکٹر شاہد قریشی اور تیسرے نمبر پر آنے والے امیدوار ڈاکٹر ظفر اللّہ قریشی کے تحقیقی پرچوں کی تعداد 15 سے کم تھی جو ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پروفیسر اور وائس چانسلر کی اہلییت کے لیے لازمی قرار دے رکے ہیں۔
اس طرح عملی طور پر تلاش کمیٹی نے تین کے بجائے صرف ایک اہل امیدوار پروفیسر اطہر عطاء کا انتخاب کیا۔ پروفیسر اطہر عطاء جامعہ کراچی سے فارغ التحصیل ہیں، اُنہوں نے کیمیاء میں ڈاکٹر اقبال چوہدری کی زیر نگرانی پی ایچ ڈی کی اور اس وقت کنیڈا کی ونی پیگ یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں اور کنیڈین شہری بھی ہیں۔
صدر مملکت نے ان کی تنخواہ میں 5 لاکھ روپے خصوصی اضافے کی منظوری دی تھی کیونکہ وہ کم تنخواہ پر آنے پر تیار نہیں تھے اب ان کی تنخواہ 12 لاکھ روپے ماہانہ ہوجائے گی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ اردو یونیورسٹی کے کے ڈین پروفیسر زاہد نے تلاش کمیٹی ان کے منتخب کردہ امیدواروں کی اہلیت کوعدالت عالیہ سندھ میں چیلنج کر رکھا ہے اور اس کی سماعت 16 فروری کو ہوگی جس میں فیصلہ آنے کا امکان ہے۔
Comments are closed.