جمعرات 9؍شعبان المعظم 1444ھ2مارچ 2023ء

پرانی وصولی کی اجازت کیسے دیں؟ چیئرمین نیپرا

جون اور جولائی کی مؤخر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے لیے سماعت میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے وصولی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں دیا، چیئرمین نیپرا کا کہنا ہے کہ جون اور جولائی کی پرانی وصولی کی اجازت کیسے دیں؟

چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے جون اور جولائی کی مؤخر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے لیے سماعت کی جس میں پاور ڈویژن حکام نے مؤخرکی گئی یہ رقم 300 یونٹس تک کے صارفین سے 8 ماہ میں وصول کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ یہ وصولی زرعی شعبے سے بھی ہونی ہے، یہ رقم 3 روپے 97 پیسے سے 14 روپے 24 پیسے تک بنتی ہے۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جون اور جولائی کی پرانی وصولی کی اجازت کیسے دیں؟ ہم نے تواس ایف سی اے کی اگست ستمبر میں وصولی کی منظوری دی تھی۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے صارفین پر اضافی سر چارج لگانے سے متعلق مزید قانونی رائے مانگ لی۔

پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے 300 یونٹس تک کے گھریلو اور زرعی صارفین کے لیے معاملہ مؤخر کر دیا تھا۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ سپریم کورٹ احکامات کی روشنی میں یہ پرانی وصولیاں کرنا ممکن نہیں ہو گا، سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق وصولیوں کا ایک وقت ہے، کیا یہ بجلی وصولی مؤخر کرتے وقت ہم سے پوچھا گیا تھا؟

پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ ہم اب یہ وصولی مارچ سے اکتوبر تک 8 ماہ میں کرنا چاہتے ہیں۔

پاور ڈویژن حکام نے اتھارٹی سے 200 یونٹ والے پروٹیکٹڈ صارفین سے 10 روپے 34 پیسے فی یونٹ وصول کرنے ، 200 سے 300 یونٹ والے نان پروٹیکٹڈ صارفین سے 14 روپے 24 پیسے فی یونٹ وصول کرنے، زرعی صارفین سے 9 روپے 90 پیسے فی یونٹ وصول کرنے کی درخواست کی ہے۔

پاور ڈویژن حکام نے کے الیکٹرک کے 200 یونٹ والے صارفین کے لیے 9 روپے 97 پیسے فی یونٹ اضافے، 200 سے 300 یونٹ والے صارفین سے 13 روپے 87 پیسے فی یونٹ اضافے اور زرعی صارفین کے لیے بجلی 9 روپے 90 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے۔

چیئرمین نیپرانے کہا کہ معاملے کے قانونی پہلو کا جائزہ لیں گے، پرانے ایف سی اے کی وصولی کی اجازت کیسے دیں؟ پاور ڈویژن ہمیں اس حوالے سے بتا دے، چاہے تو حکومت سپریم کورٹ سے رائے لے لے، سپریم کورٹ نے منفی ایڈجسٹمنٹ کی ادائیگی کے لیے 2 ماہ کاوقت دے رکھا ہے، سپریم کورٹ نے مثبت ایف سی اے وصولی کے لیے 4 ماہ کی اجازت دی ہوئی ہے۔

ممبر نیپرا مطہر رانا نے کہا کہ عوام میں اب بجلی کے بل اداکرنے کی سکت ہی نہیں رہی ہے، بل ادا نہ کرنے کی سکت نہ ہونے کے باعث اب لوگ بجلی چوری کر رہے ہیں۔

پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ کچھ دن تو ہمیں مشکل سے گزارنے ہیں۔

نیپرا نے جون اور جولائی کے 52 ارب روپے کی سابقہ ایف سی اے وصولی کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی تاہم اتھارٹی نے وصولی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں دیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.