گرینڈ الائنس آف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز سندھ نے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ سے ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ پروفیسر سلمان رضا کو فوری عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔
ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اگر انہیں نہیں ہٹایا گیا تو ہڑتال کریں گے کیونکہ وہ اتنا بڑا انتظامی عہدہ سنبھالنے میں ناکام رہے ہیں لہٰذا سندھ کے 15 ہزار اسکولز اور ان کے 35 لاکھ بچوں کی ذمہ داری فوری طور پر کسی ماہر تعلیمی افسر کو دی جائے۔
پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طارق شاہ، شہزاد اختر، حیدر علی، محمد آصف خان، سید ناصر زیدی، انور علی بھٹی، دانش الزمان، علیم قریشی، جہانزیب حسین، حنیف جدون، منور حمید اور شہناز الہدیٰ نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ پروفیسر سلمان رضا کے جانبدارانہ، متنازع اور غلط احکامات اور ناقابل فہم بیانات سے تمام نجی تعلیمی اداروں کی ساکھ کو بری طرح نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے جس پر پوری اسکول کمیونٹی میں شدید بےچینی پائی جاتی ہے۔
ایسوسی ایشن ممبران کے مطابق پروفیسر سلمان رضا کی جانب سے نجی اسکولز کو مافیا قرار دیتے ہوئے تعلیمی اداروں کو سیل کرنے کی دھمکی بھی دے ڈالی جس پر تمام ایسوسی ایشنز نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔
ایسوسی ایشن ممبران کا کہنا تھا کہ ڈی جی آفس آرڈر کو جاری کر کے لاتعلقی اور جعلی ہونے کی بات کر رہے ہیں تو ہماری گزارش ہے کہ سب سے پہلے اس آرڈر کے صحیح ہونے کا ثبوت اس پر درج آؤٹ ورڈ نمبر کی تصدیق سے حاصل کیا جا سکتا ہے اور مزید یہ کہ اس آرڈر کا فارنزک کروایا جائے تاکہ صحیح یا جعلی ہونے کا پتہ چل سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اداروں کی عزت اور ساکھ خراب کرنے کی کوشش کا سدباب اور متنازع ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ کو اس ذمہ داری سے سبکدوش نہیں کیا گیا تو پہلے مرحلے میں کراچی میں ہڑتال کی کال دی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر اس کا دائرہ پورے سندھ میں وسیع کر دیا جائے گا۔
Comments are closed.