قصور کی تحصیل پتوکی میں دلخراش واقعے پر انسانیت شرما گئی۔
پتوکی میں باراتیوں کے مبینہ تشدد سے پاپڑ بیچنے والا محنت کش جاں بحق ہو گیا۔
مبینہ تشدد سے جاں بحق پاپڑ فروش کی لاش زمین پر پڑی رہی، بے حس باراتی کھانا کھانے کی فکر میں مگن رہے۔
اشرف کے برادر نسبتی نے باراتیوں پر مقتول پاپڑ فروش کو ٹھنڈوں اور مکوں سے مارنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم میں تشدد کی تصدیق نہیں ہوئی، ہال منیجر سمیت 12 افراد زیر حراست ہیں، اس حوالے تحقیقات جاری ہیں۔
عینی شاہدین کہتے ہیں کہ واقعے کا انتہائی دلخراش پہلو یہ بھی ہے کہ پاپڑ فروش کی فرش پر بے یارومدد گار پڑی لاش کے قریب ہی باراتی پُرسکون انداز میں کھانا کھانے میں مشغول تھے۔
پاپڑ فروش اشرف عرف سلطان کی پتوکی کے شادی ہال میں ہلاکت کے معاملے پر اشرف کے برادر نسبتی پرویز نے پولیس کو بتایا کہ وہ ساتھیوں کے ساتھ موٹرسائیکل پر شادی ہال کے باہر سے گزر رہا تھا۔
اس نے دیکھا کہ شادی ہال میں کچھ باراتی پاپڑ بیچنے پر اشرف کو ٹھڈوں اور مکوں سے مار رہے ہیں، انہوں نے چھڑانے کی کوشش کی مگر ملزم باز نہ آئے، اسی دوران اشرف زمین پر گر گیا، ریسکیو ٹیم نے آکر اشرف کی موت کی تصدیق کردی۔
پولیس نے پرویز کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے شادی ہال منیجر وقاص سمیت 12ا فراد کو حراست میں لے لیا۔
اُدھرڈی پی او قصور کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں ڈاکٹروں نے متوفی کے جسم پر تشدد کی تصدیق نہیں کی۔
سی سی ٹی وی کیمروں اور ویڈیوز سمیت دیگر شواہد جمع کر لئے ہیں، جن کی مدد سے تمام پہلوؤں پر تحقیقات کی جارہی ہیں ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔
انہوں نےکہا کہ ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں، لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
Comments are closed.