پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں نادرا ٹیکنالوجیز کا آڈٹ کا معاملہ زیر بحث آیا۔ سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ نادرا ٹیکنالوجیز سمیت ادارے قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ان کے خلاف بہت مواد ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے نادرا ٹیکنالوجیز بورڈ کو فوری معطل کرنے اور ان کے خلاف تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کر کے رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی۔
چیئرمین نور عالم خان کی سربراہی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، سیکریٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ نادرا ٹیکنالوجیز کا آڈٹ کیا جارہا ہے، حکومت کے حکم پر نادرا ٹیکنالوجیز کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے۔
کمیٹی چیئرمین نور عالم نے کہا کہ ادارے کا آڈٹ آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے کروائیں نادرا ٹیکنالوجیز کے ایک افسر اشفاق احمد جس کی تنخواہ 13 لاکھ روپے ماہانہ ہے اس کو 2 کروڑ روپے کا اعزازیہ دیا گیا۔
نور عالم خان نے کہا یہ حساس معاملہ ہے، وزیر اعظم کو ان افسران کی انکوائری اور معطل کرنے کا لکھیں۔
سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ یہ ادارے مکمل قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ان کے خلاف بہت مواد ہے، ہم نے متعدد بار ان کے خلاف تحریری طور پر لکھا ہے۔
کمیٹی نے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کر کے رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کر لی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارتوں، سینیٹ اور کابینہ ڈویژن کے نام پر بننے والی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف کارروائی کی ہدایات بھی کیں۔
Comments are closed.