بدھ29؍ربیع الاول 1444ھ26؍اکتوبر 2022ء

پاک بھارت میچ: نو بال ہے یا نہیں؟ سابق آسٹریلوی کرکٹر نے سوال اٹھادیا

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈکپ سپر 12 مرحلے کے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی، تاہم 20ویں اوور  میں محمد نواز کی نو بال کے بعد ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا، جبکہ آسٹریلیا کے سابق کرکٹر بریڈ ہوگ نے امپائرنگ پر سوال اٹھا دیا۔

سچن ٹنڈولکر نے مزید لکھا کہ اننگ کے 19 ویں اوور میں حارث رؤف کی گیند پر لانگ آن پر چھکا بہت ہی شاندار تھا۔

ملیبرن میں کھلیے جانیوالے میچ میں بھارتی ٹیم 160 رنز کے تعاقب میں بیٹنگ کررہی تھی ، حارث رؤف نے اپنا 19واں اوور مکمل کیا تو بھارت کو جیت کے لیے آخری اوور میں 16 رنز درکار تھے۔

آخری اوور کروانے کے لیے محمد نواز آئے انہوں نے کوہلی کو اوور کی چوتھی گیند فل ٹاس کروائی جس پر کوہلی نے 6 رنز حاصل کرلیے تھے، تاہم امپائر نے گیند کو نو بال قرار دے دیا جس کے باعث بھارت کو نہ صرف 7 رنز مل گئے بلکہ فری ہٹ بھی مل گئی جس نے بھارت کی جیت آسان بنا دی۔

امپائر کی جانب سے گیند اوپر ہونے پر اسے نو بال قرار دیا گیا، تاہم قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم امپائر کے اس فیصلے پر مطمئن نظر نہیں آئے اور انہوں نے اس پر احتجاج بھی کیا۔

میچ کے بعد امپائر کی جانب سے نوبال دیے جانے کا فیصلہ متنازع ہوگیا اور سوشل میڈیا پر اس پر خوب تنقید بھی کی جانے لگی ہے۔

آسٹریلیا کےسابق کرکٹر بریڈ ہوگ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ محمد نواز کی جو گیند نو بال قرار دی گئی اس پر امپائر نے ریویو کیوں نہیں کیا؟

بریڈ ہوگ نے کہا کہ فری ہٹ پر ویرات کوہلی کے بولڈ ہونے پر اس گیند کو ڈیڈ بال کیوں نہیں قرار دیا گیا؟

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.