پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے لیے پُر امید ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو میمورنڈیم فار اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی آج فراہم کر دیا جائے گا جبکہ آئی ایم ایف کل ایم ای ایف پی پر اپنا ردِ عمل دے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ایم ڈی آئی ایم ایف کی ملاقات میں پروگرام بحالی پر اتفاق ہوا ہے، ایم ای ایف پی کی منظوری کے فوری بعد اسٹاف لیول معاہدہ اور بورڈ اجلاس ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے 6 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ پر آئی ایم ایف سے نرمی کی درخواست کی ہے جس کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے 6 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں نرمی کے عوض مزید ٹیکس لگانے کی شرط رکھی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتِ پاکستان کی جانب سے اخراجات میں 85 ارب روپے کی کٹوتیاں کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی، حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط مانتے ہوئے پینشن میں اصلاحات متعارف کرا دیں ہیں۔
دوسری جانب ایم ای ایف پی کے مطابق ایک لاکھ ڈالر تک بغیر آمدن بتائے ترسیلات کی تجویز واپس لے لی گئی ہیں، تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور درآمدات پر پابندی اٹھا لی گئی۔
ذرائع کے مطابق پٹرولیم لیوی کو 50 سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کیا جائے گا۔
Comments are closed.