پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ اس کے اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی یا تجارتی تعلقات نہیں ہیں۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ پاکستان کی اسرائیل پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
اس حوالے سے وزارت تجارت کی جانب سے بھی بیان جاری کیا گیا ہے۔
وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل تجارت شروع ہونے کی افواہیں سراسر پروپیگنڈا ہیں۔
ترجمان وزارت تجارت نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ نہ تو تجارتی تعلقات ہیں نہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
وزارت تجارت کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ امریکن جیوش کانگریس کی پریس ریلیز کو غلط طریقے سے منسوب کیا گیا ہے۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پریس ریلیز میں پاکستان اسرائیل تجارت کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا۔
اس معاملے پر وزارت تجارت کی طرف سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ پاکستان کے کوئی تجارتی تعلقات نہیں اور پاکستان اس کا ارادہ بھی نہیں رکھتا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایک یہودی پاکستانی نے یروشلم اور حیفہ کے 3 تاجروں کو ذاتی حیثیت میں فوڈ سیمپل بھیجے، اس نے متحدہ عرب امارات کے ذریعے فوڈ سیمپل بھیجے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان کی حکومت نے اسرائیل فوڈ سیمپل بھیجنے کی حمایت نہیں کی، فوڈ سیمپل اسرائیل بھجوانے میں کوئی بینکنگ یا سرکاری چینل شامل نہیں تھا۔
وزارت تجارت کے اعلامیے کے مطابق اس معاملے پر یو اے ای کے ساتھ ہماری بات چیت ہوئی ہے، اشیاء کے اوریجن کے معاملے پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یو اے ای نے اسرائیل کے ساتھ تجارت میں 96 فیصد اشیا پر ٹیرف کم کیا ہے، یو اے ای سے اسرائیل جانے والے تاجروں کو فائدہ پہنچا ہے۔
Comments are closed.