دفتر خارجہ نے بھارت کی قابض فوج کی جانب سے سید علی گیلانی کا جسد خاکی چھینے جانے اور رات کے اندھیرے میں تدفین کیے جانے کی سخت مذمت کی ہے ۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت بزرگ حریت رہنما سےاتنی خوفزدہ تھی کہ انتقال کےبعدبھی غیرانسانی حرکت کا سہارا لیا، جنازے کی تیاری کے دوران اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا۔
دفتر خارجہ کاکہنا ہے کہ بھارتی قابض فورسز نے سید علی گیلانی کی رہائش گاہ پر اس وقت چھاپہ مارا جب اہلخانہ ان کی آخری رسومات کی تیاری کر رہے تھے۔
ترجمان کاکہنا تھا کہ اہلخانہ نے بھارتی فوج کو یہ بتایا کہ سیدعلی گیلانی کی وصیت تھی کہ انہیں سرینگرکے شہدا ءقبرستان میں دفن کیا جائےمگر بھارتی فوج نے اہلخانہ کو مبینہ طور پر کہا کہ بھارت ایسا نہیں ہونے دے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارتی میڈیا نے بعد میں رپورٹ دی کہ سید گیلانی کو دفن کر دیا گیا ہے۔
ترجمان کے بتایا کہ وادی میں کرفیو نافذ ہے،تمام انٹرنیٹ سروسز منقطع ہیں،جبکہ بھارتی حکومت سید علی گیلانی سےاتنی خوفزدہ تھی کہ ان کےانتقال کے بعد بھی غیرانسانی حرکت کا سہارا لیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور عوام سید علی گیلانی کی رحلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، وہ کشمیریوں کی مزاحمت کی علامت تھے،طویل عرصہ گھرمیں نظر بند رہے، پاکستان کی حکومت اور عوام سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، مشکلات و مصائب اور جبر و استبداد کا کوئی ہتھکنڈا ان کے آہنی عزم کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکا۔
ترجمان نے کہاکہ ناجائزبھارتی قبضے کیخلاف سیدعلی گیلانی نے جدوجہد سے کشمیریوں کو ایک عزم و حوصلہ دیا،وہ لمحہ بھر کیلئے بھی اپنی نظریاتی سمت سے کبھی غافل نہیں ہوئے۔
پاکستان اور کشمیر سے سید علی گیلانی کی بےمثال وابستگی اورمحبت پر انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق استصواب رائےکے حق کےحصول تک کشمیریوں کی مدد کرتا رہے گا۔
Comments are closed.