ایشیا کپ 2022 کے فائنل میں سری لنکا پاکستان کو شکست دے کر چھٹی مرتبہ ایشین چیمپئن بن گیا۔
محمد رضوان اور افتخار احمد کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکا۔
ہدف کے تعاقب میں ٹیم بیٹرز مشکلات کا شکار رہے، بابر اعظم 5 رنز بنانے کے بعد 22 پر آؤٹ ہوئے تو اگلی ہی گیند پر فخر زمان بھی بولڈ ہوگئے۔
محمد رضوان اور افتخار احمد نے 59 گیندوں پر 71 رنز کی پارٹنر شپ بنائی اور ٹیم کو مشکلات سے نکالنے کی کوشش کی۔
تاہم 93 کے مجموعے پر افتخار احمد آؤٹ ہوئے، انہوں نے 31 گیندوں پر 32 رنز بنائے تھے۔
اس کے بعد جیسے پاکستانی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی، اور ایک کے بعد ایک تمام بیٹرز پویلین لوٹتے رہے۔
محمد نواز بھی بجھے بجھے نظر آئے، انہوں نے 9 گیندیں کھیل کر صرف 6 رنز بنائے اور اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔
اسی طرح خوشدل شاہ 2، آصف علی صفر اور شاداب خان 8 ہی رنز بنا سکے جبکہ حارث رؤف اختتامی لمحات میں 13 رنز بنا سکے۔ پاکستان ٹیم آخری اوور میں 147 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوئی۔
دبئی میں کھیلے جارہے اس فائنل میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی تھی۔
کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نسیم شاہ نے پہلے ہی اوور میں 2 کے مجموعے پر پہلی گیند کھیلنے والے کوشل مینڈس کو بولڈ کردیا تھا۔
ایک جانب جہاں دھننجیا ڈی سلوا رنز بنا رہے تھے تو دوسری جانب حارث رؤف نے 8 رنز بنانے والے پاتھم نسانکا کو 23 کے مجموعے پر کیچ کروایا جنہوں نے 8 رنز بنائے تھے۔
سری لنکا نے اسکور میں 13 رنز کا اضافہ کیا تو حارث رؤف نے بہت ہی خوبصورت انداز میں دنوشکا گوناتھیلاکا کو کلین بولڈ کر دیا۔
اس کے بعد جارح مزاج دھننجیا ڈی سلوا 53 کے مجموعے پر افتخار احمد کی گیند پر انہیں ہی کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 28 رنز بنائے تھے۔
شاداب خان نے بھی وکٹ لینے والوں کی فہرست میں اپنا نام اس وقت درج کروایا جب انہوں نے 58 کے مجموعے پر 2 رنز بنانے والے کپتان دسن شناکا کو بولڈ کر دیا۔
ہسارانگا اور بھانوکا راجاپکسے نے سری لنکا کو 36 گیندوں پر 58 رنز کی عمدہ پارٹنرشپ فراہم کرکے اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکالا۔
ہسارانگا ڈی سلوا 116 کے مجموعے پر حارث رؤف کی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، انہوں نے 21 گیندوں پر 36 رنز کی اننگز کھیلی۔
سری لنکا کی جانب سے بھانوکا راجاپکسے کا لاٹھی چارج جاری رہا، انہوں نے 18ویں اوور میں نہ صرف اپنی نصف سنچری مکمل کی بلکہ اپنی ٹیم کو بڑے ٹوٹل کے قریب لا کھڑا کیا۔
ساتویں وکٹ پر چانسز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھانوکا راجا پکسے نے 71 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی اور ٹیم کو 170 کے مجموعے تک پہنچایا۔
ساتویں وکٹ پر انہوں نے کرونارتنے کے ساتھ 31 گیندوں پر 54 رنز جوڑے، کرونارتنے 14 گیندوں پر 14 رنز بنا کر ناقابلِ شکست رہے۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف 4 اوورز میں 29 رنز دے کر3 وکٹیں حاصل کرکے نمایاں رہے، جبکہ نسیم شاہ، شاداب خان اور افتخار احمد کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
پلیئنگ الیون:
فائنل مقابلے کے لیے قومی ٹیم میں عثمان قادر اور حسن علی کی جگہ پر شاداب خان اور نسیم شاہ کی واپسی ہوئی۔
کپتان بابر اعظم کی قیادت میں میدان میں اترنے والی پاکستان ٹیم میں محمد رضوان، فخر زمان، افتخار احمد، خوشدل شاہ، شاداب خان، آصف علی، محمد نواز، نسیم شاہ، حارث رؤف اور محمد حسنین شامل تھے۔
سری لنکا کی ٹیم کپتان دسن شناکا،کوشل مینڈس، پاتھم نسانکا، دھننجیا ڈی سلوا، دنوشکا گوناتھیلاکا، بھانوکا راجاپکسے، چمیکا کرونارتنے، ونندو ہسارانگا ڈی سلوا، مہیش تھیکشنا، پراموڈ مدوشن اور دلشن مدھوشنکا پر مشتمل تھے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کا فائنل میں پہنچنے کا سفر دلچسپ رہا جہاں دونوں ہی ٹیموں کو ایونٹ کے پہلے ہی میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پاکستان ٹیم نے پہلے مرحلے میں بھارت سے شکست کے بعد ہانگ کانگ کو ہرایا اور ایونٹ کے دوسرے مرحلے یعنی سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔
سپر فور میں قومی ٹیم نے بھارت کو ہراکر اپنا بدلہ لیا جبکہ افغانستان کو بھی سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے کر اسے اور بھارت کو ایونٹ میں فائنل کی دوڑ سے آؤٹ کیا اس کے ساتھ ساتھ فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
سری لنکا کی بات کی جائے تو پہلے مرحلے کے پہلے ہی میچ میں اسے افغانستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم اس کے بعد شناکا الیون نے بنگلہ دیش کو شکست دی اور دوسرے مرحلے میں پہنچے۔
سپر فور مرحلے میں سری لنکا نے مزید بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا اور افغانستان سے بدلہ لینے کے بعد بھارت کو بھی شکست دی اور فائنل کے لیے کوالیفائی کیا جبکہ سپر فور کے ڈیڈ ربر میچ میں یہ پاکستان کے خلاف بھی کامیاب رہا۔
Comments are closed.