لاہور پولو کلب میں پولو ان پنک ٹورنامنٹ کھیلا جا رہا ہے۔ بریسٹ کینسر سے آگاہی کے لیے ہر سال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جاتا ہے لیکن اس مرتبہ اس ٹورنامنٹ کی خاص بات بڑی تعداد میں ویمن پولو کھلاڑیوں کا ایکشن میں ہونا ہے۔
پاکستان میں پہلی مرتبہ 11 ویمن پولو پلئیرز ایکشن میں ہیں، ان میں 6 کا تعلق امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، بیلجئیم اور یوکرین سے ہے۔
امریکہ سے تعلق رکھنے والی ڈینیل لوسی کا کہنا ہے کہ میں پہلی مرتبہ پاکستان آئی ہوں۔ میری دوست مارئیون ڈریکس گزشتہ برس لاہور پولو کھیلنے کے لیے آئی تھیں۔ انہوں نے مجھے کہا کہ لاہور میں پولو کا بہت مزہ آیا۔ بہت اچھا خیال رکھا گیا، گھوڑے بھی اچھے تھے میزبانی اچھی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ میں اس مرتبہ اپنی دوست کے ساتھ یہ سب تجربہ کرنے آئی ہوں۔ میں بہت پُرجوش ہوں، مجھے یقین ہے کہ میں بہت انجوائے کروں گی۔
بیلجئیم کی مارئیون ڈریکس کا کہنا ہے کہ میں دوسری مرتبہ پاکستان آئی ہوں، گزشتہ برس مجھے یہاں بہت مزہ آیا تھا، میری خواہش تھی کہ مجھے دوبارہ بلایا جائے۔ اب میری خواہش پوری ہو چکی ہے۔
انہوں نے پاکستان میں پولو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پولو کا معیار بہت اچھا ہے۔
پاکستان کی 5 ویمن کھلاڑی بھی مختلف ٹیموں کا حصہ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں سے انہیں سیکھنے کو موقع ملے گا اور اس سے ویمن پولو کو بھی فروغ ملے گا۔
پولو ان پنک ٹورنامنٹ کا فائنل اتوار کو کھیلا جائے گا اس سے قبل آل ویمن پولو میچ بھی کھیلا جائے گا۔
Comments are closed.