سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں بدترین انتظامی بحران ہے، حکومت کے پاس 5 دن کا پلان نہیں۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں احسن اقبال نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا تعلق عالمی منڈی سے نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں تیل کی عالمی منڈی میں اوسط قیمت 65 ڈالر فی بیرل تھی، دنیا میں تیل کی قیمت میں 3 فیصد اضافہ ہوا، ہمارے ہاں 66 فیصد کیا گیا۔
سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہمارے ہمسایہ ملک میں کل پٹرول 5 اور ڈیزل 10 روپے سستا کیا گیا جبکہ ہمارے ملک میں ڈیوٹی بڑھا کے قیمتوں میں اضافہ کردیا جاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بجلی اور گیس کی قیمت میں اضافے سے ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے، حکومت نے ملک کی ترقی کے سفر کو پستی کی طرف دھکیل دیا۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت نے وژن 2025 بنایا، جس پر ہم کامیابی سے چل رہے تھے، دنیا نے کہا کہ پاکستان دنیا کی بہترین اکانومیز میں آجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس 5 دن کا پلان نہیں ہے، کہتے ہیں ہماری پہلی حکومت ہے جو مستقبل کے لیے منصوبے بنارہی ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر آپ 29 ارب روپے خرچ نہ کرسکے، داسو ہائیڈل پروجیکٹ مسلم لیگ ن کی حکومت شروع کرکے گئی تھی، ہائیڈل پروجیکٹس ہمارے دور میں شروع ہوئے۔
ا ن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت مہنگائی، غربت مسلط کرنے کےلیے یاد رکھی جائے گی، آپ نے انتظامی ڈھانچے کو تباہ کردیا ہے، پاکستان میں بدترین انتظامی بحران ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عمران صاحب آپ کی حکومت نے ملک کو بحران دوچار کیا ہے، آپ نے معیشت، احتساب اور خارجہ پالیسی کو مذاق بنا دیا ہے، 9، 9 آئی جیز، 6، 6 چیئرمین ایف بی آر بدل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں اپوزیشن سے ہاتھ نہیں ملا سکتا، پاکستان کو آج یکجہتی کی ضرورت ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ کس کے کہنے پر 103 روپے کی چینی کی امپورٹ کو روکا گیا؟ چینی کی تمام انکوائری رپورٹس پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں۔
Comments are closed.