پاکستان میں افغانستان سے آنے والے 42 امریکی شہری موجود ہیں جو آج روانہ ہو جائیں گے: فواد چوہدری
پاکستانی حکام کے مطابق اس وقت ملک میں نیٹو سے متعلق 1229 لوگ موجود ہیں، ان میں بیالیس امریکی شہری ہیں جو آج کسی بھی وقت ملک سے چلے جائیں گے۔
پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ افغانستان سے نیٹو اور اس سے متعلقہ 10,302 لوگ پاکستان آئے تھے جن میں سے 9032 لوگ اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ان 10,302 لوگوں میں 155 امریکی تھے۔ ان میں سے 42 یہاں موجود ہیں جو آج روانہ ہوں گئے جس کے بعد افغانستان سے آنے والا کوئی امریکی شہری موجود نہیں ہو گا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ طورخم کے راستے 2421 لوگ تصدیق شدہ ویزے پر آئے ان میں سے 821 افغان اور 1570 پاکستانی تھے۔
چمن میں تصدیق شدہ ویزے سے آنے والوں کی تعداد 17 ہے ان میں سے 10 پاکستانی تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ تذکرہ کی مدد سے سرحد پار آنے جانے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جو تجارتی مقاصد کے لیے بھی آتے جاتے ہیں۔
پاکستانی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ یہاں سے باہر جانے والوں کی مدد کی جائے گی ان میں سے زیادہ تر ٹرانزٹ میں ہیں۔ ’یہ ایک دو روز میں چلے جائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کابل سے انخلا میں جو مدد کی ہے وہ ’اپنی مثال آپ ہے‘ اور ’ہم اس میں اپنی مدد جاری رکھیں گے۔‘
‘ایک بھی امریکی فوجی پاکستان نہیں آیا’
تاہم وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ان کی معلومات کے مطابق ایک بھی امریکی فوجی افغانستان سے پاکستان نہیں آیا۔
واضح رہے کہ پاکستانی سوشل میڈیا پر گذشتہ چند روز سے غیر ملکی فوجیوں کی اسلام آباد ایئرپورٹ اور ہوٹل میں موجودگی کی تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔
یہ فوجی ہیں کون؟
وزارت داخلہ کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ نیٹو افواج کے برطانوی، جاپانی، عرب اور متعدد یورپی ممالک کے اہلکار تین روز قبل ہی اسلام آباد پہنچے ہیں۔ ان کے علاوہ ہوٹلوں میں عالمی بینک کے نمائندے بھی رُکے ہوئے ہیں جو افغانستان میں غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد اسلام آباد پہنچے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں جو متعلقہ حکام کی طرف سے ہدایات ملی تھیں، ان میں کہا گیا تھا کہ جن لوگوں کے پاس ٹرانزٹ ویزہ ہوگا اور ان کی امیگریشن ہوگی تو صرف ان افراد کو ان ہوٹلوں میں ٹھہرانے کی اجازت ہوگی۔
Comments are closed.