وزیراعظم شہباز شریف نے سولر پینلز اور دیگر آلات کی درآمد میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، جس میں سولرائیزیشن منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق شہباز شریف نے سولرائیزیشن منصوبے پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مہنگے ایندھن سے بجلی کی پیداوار کا متحمل نہیں ہو سکتا، سولر پینلز اور آلات کی درآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ سولر پینلز کی مرحلہ وار درآمد یقینی بنائی جائے، کم لاگت شمسی بجلی کی پیداوار سے ایندھن کی مد میں خرچ ہونے والے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی سے بجلی کے صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی، وفاقی سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر پیشرفت کو مزید تیز کیا جائے۔
اجلاس کے شرکاء کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سولرائزیشن کے لیے 17 سرکاری عمارتوں کا ٹینڈر جاری کیا گیا، موصولہ بڈز کی تکنیکی جانچ پڑتال آج مکمل کرلی جائے گی۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ مزید 50 عمارتوں کےلیے ٹینڈرز 20 اپریل کو جاری کیے جائیں گے، 600 میگاواٹ کوٹ ادو منصوبے کا ٹینڈر بھی جاری کر دیا گیا۔
بریفنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ بڑی تعداد میں مقامی اور بین الاقوامی کمپنیاں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں۔
Comments are closed.